بھٹکل: ہونہار مسلم طلبہ کے لئے خوشخبری؛ایس ایس ایل سی اور پی یو سی میں ٹاپرس کو ملے گا 'مولانا ابوالکلام آزاد ٹیلینٹ ایوارڈ'
بھٹکل، 7 / اگست (ایس او نیوز) کرناٹک کی ریاستی حکومت کے اعلامیہ کے مطابق ایس ایس ایل سی اور پی یو سی سال دوم میں 90 فیصد اور اس سے زائد نمبرات کے ساتھ نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے اقلیتی طبقہ کے طلبہ کو 'مولانا ابوالکلام آزاد ٹیلینٹ ایوارڈ' کے نام سے نقد انعام دیا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ ہر سال 15 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر مستحق طلبہ کو اس انعام سے نوازا جائے گا ۔ اس انعام کے حقدار ہونے کے لئے :
1۔ طلبہ کا ہندوستانی اور مستقل طور پر کرناٹکا کے رہائشی ہونا ضروری ہے ۔
2۔ طلبہ کا تعلق حکومت کرناٹکا کی طرف سے طے شدہ 'اقلیتی طبقے' (مائناریٹی) سے رہنا چاہیے۔
3۔ سرکاری طور پر منظور اور توثیق شدہ سرکاری / نجی / امدادی / غیر امدادی تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ ہوں ۔
ایس ایس ایل سی کے 1000 اور پی یو سی سال دوم کے 500 ٹاپرس کو یہ انعام دیا جائے گا ۔ اس میں اقلیتی طبقات کے زمرے میں آنے والے طلبہ کے لئے طبقاتی سطح پر طلبہ کی تعداد کا فی صد جو مختص کیا گیا ہے اس کی تفصیل یوں ہے :
1۔ مسلم 82.25% 2۔ عیسائی 11.92% 3۔ جین 4.60% 4۔ سکھ 0.24% 5۔ بدھسٹ 0.98% 6۔ پارسی 0.01%
اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی طبقے میں اس انعام کے حقدار موجود نہ ہوں تو ریزرویشن اور اہلیت والے طلبہ کی تعداد کو سامنے رکھ کر اس طبقے کا انعام دوسرے طبقے کے طلبہ کو دیا جائے گا ۔
ایس ایس ایل سی کی سطح پر سرکاری اسکول، امدادی / غیر امدادی کنڑا میڈیم اسکولوں کے طلبہ کے لئے 50 فیصڈ اور امدادی/غیر امدادی دوسرے اسکولوں کے طلبہ کے لئے 50فیصد انعامات دئے جائیں گے۔ اگر بالفرض پہلے پچاس فیصد والے زمرے میں انعام کے مستحق طلبہ موجود نہ ہوں تو پھر وہ انعام دوسرے زمرے میں تقسیم کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ ایس ایس ایل سی اور پو یو سی سال دوم کے ہر زمرے میں لڑکیوں کے لئے 33 فیصد اور معذور طلبہ کے لئے 0.03 ریزرویشن رہے گا . اس زمرے میں اگر اہل طلبہ دستیاب نہ ہوں تو پھر یہ انعام اسی طبقہ کے دیگر طلبہ میں تقسیم کیا جائے گا ۔
پی یو سی سال دوم کی سوپر فیکلٹی کے اعتبار سے انعام کی تقسیم کا فی صد مختص کیا گیا ہے۔ اس کے تحت سائنس کے 50 فیصد آرٹس کے لئے 25 فیصد اور کامرس کے لئے 25 فیصد انعامات تقسیم ہونگے۔ انعامات کے لئے مستحق طلبہ کی فہرست کو ضلع افسران اور محکمہ اقلیتی بہبود کی طرف سے منظوری دی جائے گی۔ اور انعامات کی رقم محکمہ اقلیتی بہبود کے ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے متعلقہ ضلع افسران اور محکمہ اقلیتی بہبود کو فراہم کی جائے گی۔