بھٹکل میں اے سی کے ذریعے کاغذات نہ دکھانے پر دکانوں کو بند کرنے کا معاملہ؛کونسلروں نے چیف آفسر سے پوچھا، دکانوں کوبند کرنے کا قانون ہے تو ہمیں بھی دکھائیں

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 19th September 2020, 11:34 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 19 ستمبر (ایس او نیوز)  اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے بدھ کو  شہر کی بعض دکانوں پر دھاوا بولنے اور کاغذات نہ دکھانے  پر چند دکانداروں کو  شٹر ڈال کر چابی لینے  کی جو کاروائی ہوئی تھی،  وہ معاملہ اب طول پکڑتا نظر آرہا ہے۔ کل جمعہ کو بھٹکل مرچنٹ اسوسی ایشن کے ایک وفد نے اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کی تھی، آج سنیچر کو  تنظیم کے حمایت یافتہ میونسپل کونسلروں نے  چیف آفسر  دیوراج سے ملاقات کی اور دکانوں کو بند کرنے کے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اُسے غیر قانونی قرار دیا۔

بھٹکل ٹاون میونسپل کونسل کے سابق صدر  اور قانون کے جانکار جناب پرویز قاسمجی نے چیف آفسر دیوراج سے سوال کیا کہ آخر کس قانون کے تحت دکانوں کو بند کرنے کہا گیا اوردکانداروں سے چابی لی گئی، اگر ایسا کوئی نیا قانون بنا ہو تو ہمیں بھی دکھائیں تاکہ ہم بھی  دکانداروں کو سمجھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز اسسٹنٹ کمشنر کی قیادت میں جس طرح  دکانداروں سے لائسنس رینیو نہ کرنے  پر دکانوں کے شٹر گرائے گئے وہ بالکل غیر قانونی تھا اور لائسنس نہ ہونے یا رینیو نہ کرنے پر دکانوں کو بند کرنے کا کوئی قانون نہیں ہے، اگر ہے تو ہمیں بھی دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ  ایک دکان میں لاکھوں مالیت کا  مال ہوتا ہے اور لائسنس کی فیس 500 اور 600 روپیہ ہوتی ہے، انہوں نے پوچھا کہ اتنی چھوٹی سی  رقم ادا نہ کرنے پر دکانوں کو بند کرانا کہاں کا قانون ہے ؟ اس موقع پر  محی الدین الطاف کھروری  نے بات کرتے ہوئے کہا کہ میونسپالٹی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب لائسنس رینیو نہ کرانے کی بات کرتے ہوئے بھٹکل میں دکانوں کو بندکرنے کہا گیا اور دکانداروں سے چابی لی گئی۔ ایسا پہلی بار  ہوا ہے کہ کسی اسسٹنٹ کمشنر نے کسی دکان کو بند کرنے کے احکامات دئے  ہوں، اور اُن کا ہی تالہ استعمال کرتے ہوئے چابی طلب کی ہو۔  انہوں نے پوچھا کہ کیا کسی دکان کو بند کرنے سے پہلے دکان کا پنچ نامہ کیا گیا تھا ؟ جناب پرویز صاحب نے پوچھا کہ اگر کوئی دکاندار عدالت میں چیلنج کرے اور کہے کہ میونسپالٹی والوں نے دکان پر تالہ لگا کر دکان سے لاکھوں مالیت کی چوری کی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا ؟ 

قاسمجی پرویز، الطاف کھروری، فیاض مُلا،  پاسکل گومس، کرشنانند پائی ، اِمشاد  اور عبدالروف نائطے  سمیت چار برقعہ پوش  خواتین کونسلرس بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ تمام کونسلروں نے  دکانوں کو بند کرانے کے واقعے پر سخت ناراضگی کااظہار کیا اورچیف آفسر کو بتایا کہ میونسپالٹی کی ملکیت والی  کئی دکانوں کا کرایہ   وصول  نہیں ہورہا ہے ،  بندر روڈ اور ساگر روڈ پر غیر قانونی باکڑے لگائے گئے ہیں،  جن کے پاس لائسنس ہی نہیں ہے، میونسپالٹی کی ملکیت والی بعض دکانوں میں غیر قانونی طور پر شراب بھی بیچی  جارہی ہے۔ کونسلروں نے کہا کہ  ہمیں اُن غیر قانونی باکڑوں اور کرایہ ادا نہ کرنے والی دکانوں کو بند کرنے نہیں ہورہا ہے اور آپ لوگ  لائسنس رینیو نہ کرانے کی بات کرتے ہوئے دکانوں کو بند کرانے پہنچتے ہیں۔

چیف آفسر سے ملاقات کے بعد  ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے  میونسپل کونسلر محی الدین الطاف کھروری نے بتایا کہ  آج سنیچر صبح  قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم میں  تنظیم کے حمایت یافتہ کونسلروں کی میٹنگ رکھی گئی تھی اور میٹنگ میں  آج شام کو  ہی چیف آفسر سے  ملاقات  کرنا طئے پایا تھا، اسی مناسبت سے  ہم نے  چیف آفسر سے ملاقات کی ہے اور اپنا موقف پیش کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہم   اس طرح کی غیر قانونی کاروائیوں کے سخت خلاف ہیں اور واقعے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ 

اس موقع پر پرویز قاسمجی نے بتایا کہ  پہلے مرحلے میں ہم نے چیف آفسر سے ملاقات کرنا طئے پایا تھا، اس کے بعد ہم جلد کاروار پہنچ کر ڈپٹی کمشنر سے بھی ملاقات کریں گے اور اپنی شکایت درج کرائیں گے۔ پرویز قاسمجی نے بتایا کہ  بھٹکل کے عوام کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم اُن کے ساتھ ہیں۔ اگر آئندہ پھر اس طرح کی کوئی کاروائی ہوتی ہے تو ہم عوام کے ساتھ  کھڑے  ہوجائیں گے  کیونکہ کسی دکان کو بند کرانا ہو تو اس کے لئے کئی مراحل سے گذرنا ہوتا ہے۔ اور صرف لائسنس رینیو نہ ہونے پر  دکان بند کرانے کا کوئی قانون  نہیں ہے۔

چیف آفسر دیوراج نے بتایا کہ  بدھ کے دن اسسٹنٹ کمشنر نے خود جاکر بعض دکانوں کو بند کرایا تھا  مگر بعد میں چابیاں واپس دی تھی اور دکانداروں کو  جلد سے جلد لائسنس کی کاروائی یا لائسنس رینیو کرنے کی کاروائی مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اے سی نے جو کچھ کیا وہ صحیح قدم تھا یا غلط ،  دیوراج نے بتایا کہ   اسسٹنٹ کمشنر نے جو کچھ کیا وہ صحیح تھا یا غلط، اس تعلق سے وہ کوئی بھی بات نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ کونسلروں نے آج اُن کے سامنے جو باتیں کہی ہیں وہ ان  باتوں کو اے سی سمیت  اعلیٰ حکام تک پہنچائیں گے۔

یاد رہے کہ کل جمعہ کو بھٹکل مرچنٹ اسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے بعد اے سی نے دکانداروں کو 10 اکتوبر تک کی مہلت دی تھی اور بتایا تھا کہ دی گئی مدت میں اپنے کاغذات  تیار کریں۔

اس خبر سے جُڑی    پہلے شائع شدہ رپورٹس:

بھٹکل میں اے سی کے ذریعے دکانوں کو بند کرنے کا معاملہ؛ مرچنٹ اسوسی ایشن کی درخواست پر کاغذات دُرست کرانے تین ہفتوں کی ملی مہلت

بھٹکل: کئی دکانوں پر میونسپالٹی حکام کا دھاوا؛ دکان مالکان کی سخت مزاحمت؛ کل جمعرات کو احتجاج کرنے کا منصوبہ

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔