27؍مارچ سے کرناٹک میں 10 روزہ آسان و مسنون نکاح مہم، بے جا رسوم و رواج کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو آسان بنانا وقت کی اہم ضرورت: امیر شریعت

Source: S.O. News Service | Published on 26th March 2021, 5:13 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27؍مارچ (ایس او نیوز؍راست) اسلام میں نکاح کی بڑی اہمیت ہے۔ اسلام نے نکاح کے تعلق سے جو فکرِ اعتدال اور نظریہئ توازن پیش کیا ہے وہ نہایت جامع اور بے نظیر ہے۔ مذہبِ اسلام میں نکاح بہت آسان ہے لیکن آج کل کے غیر شرعی رسم و رواج نے اسے مشکل بنا دیا ہے۔ بالخصوص جہیز کی لعنت نے تو معاشرے کو تباہ و برباد کردیا ہے، جس کی وجہ سے ناجانے کتنی بیٹیوں نے موت کو اپنے گلے لگا لیا۔

ان تمام تر حالات کے پیش نظر گزشتہ دنوں اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے ریاست کرناٹک کے علماء و دانشوران کی ایک اہم میٹنگ آن لائن منعقد ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں جہیز کی لعنت کو معاشرے سے ختم کرنے اور نکاح کو آسان بنانے کے سلسلے میں کئی اہم تجاویز منظور ہوئیں۔انہیں تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے گزشتہ رات بعد نماز مغرب دارالعلوم سبیل الرشادبنگلور میں امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی صاحب کی صدارت میں شہر بنگلور کے مؤقر علماء کرام، ائمہ عظام، سماجی کارکنان، دانشوران قوم و ملت اور ذمہ داران مساجد کا ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔جس میں متفقہ طور پر یہ طے پایا کہ 27/ مارچ بروز ہفتہ سے دس روز تک پوری ریاست کرناٹک میں ”دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم“ چلائی جائے گی۔

اجلاس کے اختتام پر امیر شریعت نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مہم کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ مہم پوری ریاست کے سبھی اضلاع میں چلائی جائے گی، جس میں جہیز اور بے جا رسوم و رواج کو ختم کرنے اور نکاح کو آسان بنانے کیلئے مسلم معاشرے کو بیدار کیا جائے گا۔

انہوں نے فرمایا کہ اس مہم کے تحت چھوٹے بڑے مختلف پروگراموں کا بھی انعقاد کیا جائے گا اور اخبارات و رسائل میں مضامین بھی شائع کئے جائیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امیر شریعت نے کہا کہ عنقریب ریاستی سطح پر ایک نمائندہ کمیٹی اور ضلع سطح پر ایک ایک ضلعی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو معاشرے میں نکاح کو آسان بنانے کی کوشش کرے گی۔ اسی کے ساتھ امیر شریعت نے ائمہ کرام سے اپیل کی کہ وہ اگلے تین جمعہ میں آسان نکاح کے موضوع پر کم از کم دس دس منٹ خطاب کریں، نیز شب برأت میں بھی اس موضوع پر مختصر روشنی ڈالیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس موقع پرمفتی افتخار احمد قاسمی (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، مولانا محمد مقصود عمران رشادی (امام و خطیب جامع مسجد سٹی، بنگلور)، مولانامحمد زین العابدین مظاہری (مہتمم دارالعلوم شاہ ولی اللہ، بنگلور)، ڈاکٹر سعد بلگامی (امیر جماعت اسلامی کرناٹک)، مولانا شبیر ندوی (مہتمم اصلاح البنات، بنگلور)، محب اللہ خان امین (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کرناٹک)، آئی اے ایس ثناء اللہ،آئی پی ایس نثار احمد، ڈاکٹر عبد القدیر (شاہین کالج، بیدر)، مولانا یوسف کنی (نائب امیر جماعت اسلامی کرناٹک)اور سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمد فرقان(ڈائریکٹرمرکز تحفظ اسلام ہند) وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...