مراٹھا ریزرویشن کے آئینی جواز پرسماعت سے متعلق سپریم کورٹ 5 فروری کو کرے گا فیصلہ 

Source: S.O. News Service | Published on 20th January 2021, 8:51 PM | ملکی خبریں |

ممبئی،20/جنوری (آئی این ایس انڈیا) سرکاری ملازمتوں اور داخلے کے لئے مراٹھا کوٹہ کی آئینی جواز پر سپریم کورٹ دو ہفتوں کے بعد فیصلہ کرے گی کہ آیا جسمانی طور پر سماعت ہوسکتی ہے یا ورچوئل۔ سپریم کورٹ اس پر 5 فروری کو فیصلہ کرے گا۔

مہاراشٹرا حکومت چاہتی تھی کہ 25 جنوری کو ہونے والی سماعت ملتوی کردی جائے کیونکہ سپریم کورٹ کو حتمی بحث کے لئے 25 جنوری کو اس معاملے کی سماعت کرنی تھی۔ واضح رہے کہ مہاراشٹرا حکومت مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے معاملے میں سپریم کورٹ پہنچی ہے۔ مراٹھا ریزرویشن پر عائد پابندی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ میں مہاراشٹرا حکومت نے درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ ریزرویشن پر عائد پابندی کو ختم کیا جائے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کے لئے بڑی بینچ کے سامنے بھجوایا تھا، جبکہ مہاراشٹرا میں مراٹھا ریزرویشن پر پابندی عائد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 9 ستمبر کو اپنے عبوری حکم میں کہا تھا کہ سال 2020-2021 میں ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے دوران مراٹھا ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملے گا۔ تین ججوں کے بنچ نے اس معاملے کو غور کے لیے بڑی بنچ کے پاس بھیجا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ بنچ مراٹھا ریزرویشن کی صداقت پر غور کرے گا۔

واضح رہے کہ مہاراشٹرا میں مراٹھا برادری کو ملازمتوں اور داخلے کے لیے ریزرویشن فراہم کرنے کے لئے سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات (ایس ای بی سی) ایکٹ، 2018 نافذ کیا گیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ نے جون 2019 میں اس قانون کو برقرار رکھتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 16 فیصد ریزرویشن مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمت میں 12 فیصد اور ایڈمیشن میں 13 فیصد سے زیادہ ریزرویشن نہیں ہونا چاہئے۔ بعد میں اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیاتھا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔