منیش سسودیا کی شبیہ ایک سماجی کارکن اور ایماندار سیاستدان کی

Source: S.O. News Service | Published on 17th February 2020, 12:01 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،16/فروری(ایس او نیوز/ایجنسی) انا تحریک میں اروند کیجریوال کے اہم ساتھی اور دہلی کابینہ میں نائب وزیر اعلی رہے منیش سسودیا کی شبیہ ایک سماجی کارکن اور ایماندار سیاست داں کے طور پر رہی ہے۔

سسودیا نے سابقہ مدت کار کے دوران دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کے طور پر دہلی کے سرکاری اسکولوں کے تعلیمی نظام کو بہت بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہیں کتابیں پڑھنا، شطرنج کھیلنا اور سفر کرنا پسند ہے۔ سسودیا کی پیدائش اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع کے پلكھوا گاؤں میں پانچ جنوری 1972 کو ہوئی تھی۔

ان کے والد کا نام دھرم پال سنگھ ہے۔ سسودیا نے 1993 میں بھارتی ودیا بھون سے ماس کمیونی کیشن میں ڈپلوما کیا تھا۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز صحافی کے طور پر کیا۔ انہوں نے 1997 سے 2005 تک زی نیوز میں نیوز میکر اور نیوز ریڈر کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے آل انڈیا ریڈیو میں ’زیرو آور‘ پروگرام کی میزبانی بھی کی۔ سسودیا نے 2006 میں پبلک كاز ریسرچ نامی فاؤنڈیشن قائم کیا۔

سال 2011 میں سسودیا نے ’انڈیا اگینسٹ کرپشن‘ انا ہزارے کی تحریک میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ سال 2012 میں منیش سسودیا نے اپنے دوست اروند کیجریوال کے ساتھ مل کر سیاسی پارٹی عام آدمی پارٹی (عآپ) تشکیل دی۔ سال 2013 میں پٹپڑ گنج اسمبلی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار نَكھل بھاردواج کو شکست دے کر پہلی بار رکن اسمبلی بنے اور سال 2015 میں پٹ پڑ گنج سے دوبارہ انتخابات جیت کر پہلی بار دہلی کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔

سسودیا نے اس بارپٹ پڑ گنج اسمبلی سیٹ سے ہی الیکشن لڑا اور بی جے پی کے رویندر سنگھ نیگی کو 3207 ووٹوں سے شکست دی۔ وہ مسلسل تیسری بار اس سیٹ سے ممبر اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ پریورتن نامی ایک غیر سرکاری تنظیم میں رضاکار کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔