’وہاٹس ایپ یونیورسٹی‘ کا کمال: مسلم طالب علم کو دہشت گرد سے تعبیر کرنا پروفیسر کو پڑگیا مہنگا، پروفیسر معطل
اڈپی29/نومبر(ایس او نیوز):ساحلی کرناٹک کے مشہور تعلیمی ضلع اڈپی کے منی پال میں ایک کالج پروفیسر کو اس وقت معطل کردیاگیا جب اس نے ایک مسلم طالب علم کو اس کا تقابل ایک دہشت گرد سے کردیا پھر بعد میں طالب علم نے پروفیسر کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے اس کی خوب خبر لے ڈالی۔
بتایا گیا ہے کہ یہ واردات ایک ہفتہ قبل کی ہے مگر سوشیل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملہ منظر عام پر آیا۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ طالب علم اپنے پروفیسر پر ایسا پلٹ وار کرتاہے کہ پروفیسر کو اپنی بات پر معافی مانگنی پڑتی ہے۔ یہ اندوہناک واقعہ دنیاکی معروف کالج منی پال انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں 25 نومبر کوپیش آیا تھا۔
بتایاگیاہے کہ پروفیسر نے باضابطہ طورپر طالب علم سے اس کانام پوچھا، جب اس نے نام بتایا اور پروفیسر کو معلوم ہوا کہ یہ مسلم ہے تو پروفیسر نے برملا طورپرکہا کہ اچھا‘ تو تم قصاب جیسے ہو، (یاد رہے کہ اجمل قصاب‘26/11 ممبئی حملوں میں پکڑا جانے والا واحدزندہ دہشت گرد تھا جس کو سال2012 میں سزائے موت دی گئی تھی.) پروفیسر کی بات سنتے ہی طالب علم جنجھلا اٹھا اور پروفیسر پر پلٹ وار کردیا۔
تیزی سے وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں طالب علم کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ”26/11 کوئی مذاق نہیں ہے۔
ویڈیو میں طالب علم کو پروفیسر سے بحث کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جس میں وہ کہہ رہا ہے، "26/11 کوئی مذاق نہیں تھا،اس ملک میں مسلمان ہونا اور ہر روز اس طرح کی باتوں کا سامنا کرنا مضحکہ خیز نہیں ہے، جناب، آپ میرے مذہب کے بارے میں مذاق نہیں کر سکتے، وہ بھی اس قدر توہین آمیز انداز میں،یہ ٹھیک نہیں ہے۔
پروفیسر نے طالب علم کو تسلی دینے کی کوشش کی اور کہا کہ تم بالکل میرے بیٹے کی طرح ہو۔ اس پر طالب علم نے جوابی وار کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو بھی عامر اجمل قصاب سے تشبیہ دیں گے؟ کیا آپ اُسے دہشت گرد کہہ کر پکاریں گے؟ پروفیسر نے جواباً کہا ’نہیں‘، طالب علم نے مزید کہا کہ تو پھر اتنے سارے لوگوں کے سامنے آپ مجھ سے ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں؟ جب پروفیسر نے اپنی بات پر معافی چاہی تو لڑکے نے کہا آپ پروفیشنل ہیں، آپ ٹیچر ہیں، معافی آپ کے سوچنے کا انداز نہیں بدل سکتا۔ وڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ اس دوران دیگر طلبہ خاموشی سے ان کے درمیان ہونے والی بحث سن رہے ہیں۔
اطلاع کے مطابق سیول انجینئرنگ اول سال کے طالب علم حمزہ کی تشبیہ ایک دہشت گرد کے طور پر کرنے کی غلطی کرنے والے پروفیسر کا نام رویندرناتھ ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کالج حکام نے پروفیسر کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دیا ہے۔ بتاتے چلیں کہ منی پال کی یہ کالج ملک بھر میں کافی مشہور ہے، یہاں گلف کے طلبہ بھی بڑی تعداد میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
واقعہ منظر عام پر آتے ہی کالج انتظامیہ حرکت میں آگئی اور پروفیسر کو کالج سے معطل کردیا جس کے بعد کالج کی طرف سے کی گئی کاروائی کا لیٹر بھی سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ جس میں پروفیسر کو معطل کرنے کی بات۔ لکھی گئی ہے۔ پروفیسر سے کہا گیا ہے کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کلاس نہیں لے سکتے۔
پتہ چلا ہے کہ طالب علم کی بھی کونسلنگ کی گئی ہے۔ میڈیا میں آئی خبروں کی مانیں تو طالب علم نے پروفیسر کے خلاف کسی بھی طرح کی شکایت درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔