منگلورو میں پانی کی قلت سے شہریوں کے علاوہ اسپتالوں کے معمولات بھی متاثر
منگلورو26/اپریل (ایس او نیوز) شہر میں پانی کی قلت نے عوام کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کے ہاسٹلوں اور اسپتالوں کو بھی کو بری طرح متاثر کرنا شروع کیاہے۔
خیال رہے کہ پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ پانی کی راشننگ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ فی الحال بہت سے مقامات پر پانی کی فراہمی کے اوقات محدود کردئے ہیں، جس سے عام رہائشی اپارٹمنٹس متاثر ہورہے ہیں، لیکن اس کا سب سے برا اثر تعلیمی اداروں کے ہاسٹلوں میں اور کرایہ دار مہمان (پیئنگ گیسٹ) کے طور پر رہنے والے طلبہ پر پڑا ہے۔اورفی الحال جو صورتحال ہے اسے دیکھ کر اندازہ لگایا جارہا ہے کہ آئندہ مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کنکن ناڈی میں ایک عوامی بیت الخلاء کو پانی کی قلت کی وجہ سے پچھلے کچھ دنوں سے بند کردیا گیا تھا۔ اسے جمعرات کے دن دوبارہ کھول تو دیا گیا ہے لیکن عوامی بیت الخلاء کا انتظام کرنے والوں نے وہاں عوام کو ہاتھ پیر دھونے کے لئے پانی استعمال کرنے پر پابندی لگادی ہے۔ کچھ کالجوں میں گرمی کی چھٹیوں کو شیڈول بدل دیا گیا ہے۔پہاڑی علاقوں پر واقع رہائشی اپارٹمنٹس اور کامپلیکس میں بھی پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔دوسری طرف شہر کے جو بڑے اور مشہور مالس ہیں انہوں نے اپنے گاہکوں کے لئے پانی کے استعمال پر ابھی تک کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے۔
منگلورو کے وینلاک اسپتال میں پانی کی سپلائی کے محدود اوقات پر عمل شروع کیا گیا ہے۔ یہاں صبح 6بجے سے 8تک، 10بجے سے 12بجے تک اور پھر شام میں 4بجے سے 6بجے تک پانی سپلائی کیاجارہا ہے۔ اس طرح پانی کی راشننگ کرنے سے اسپتال کا ڈایالیسس شعبہ زیادہ متاثر ہونے کے امکانا ت ہیں کیونکہ اس کے لئے پانی کی بہت زیادہ ضرورت رہتی ہے۔