منگلورو ، 9 / اکتوبر (ایس او نیوز) سابق رکن اسمبلی بی ایم محی الدین باوا کے بھائی ممتاز علی کی خود کشی معاملے میں تفتیش کر رہی منگلورو پولیس نے مزید تین ملزمین کو آج گرفتار کر لیا جن کی شناخت عبدالستار، مصطفیٰ اور شفیع کے طور پر کی گئی ہے ۔
خیال رہے کہ کل سی سی بی پولیس نے ممتاز علی کو بلیک میل کرنے اور ذہنی ہراسانی کے ذریعے خودکشی پر اکسانے کے الزام میں کلیدی ملزمہ عائشہ عرف رحمت، اس کے شوہر شعیب اور ان کے ساتھی سراج کو گرفتار کیا تھا ۔ اس طرح ممتاز علی خودکشی معاملے میں پولیس کی طرف سے اب تک گرفتار کیے گئے ملزمین کی تعداد چھ ہو گئی ہے ۔
آج گرفتار شدہ ملزمین کے تعلق سے سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے اس پورے معاملے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ پولیس نے جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں عبدالستار کو اس سازش کا سرغنہ مانتے ہوئے ملزم نمبر ۲ کے طور پر رکھا گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ملزمین نے ممتاز علی کے عائشہ عرف رحمت کے ساتھ ناجائز تعلقات کے جھوٹے الزامات لگاتے ہوئے کچھ قابل اعتراض ویڈیو کے سہارے ممتاز علی کو رسوا کرنے کی دھمکیاں دے کر پچاس لاکھ روپے وصول کیے تھے اور مزید پچاس لاکھ روپوں کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ اس کے علاوہ ممتاز علی سے پچیس لاکھ روپے کا چیک بھی وصول کرنے کی بات کہی گئی ہے ۔ اس ذہنی ہراسانی سے تنگ آ کر ممتاز علی نے ندی میں کود کر خودکشی کرلی تھی ۔
پولیس کمشنر انوپم اگروال نے بتایا کہ اس معاملے کی تفتیش اس نکتے پر مرکوز ہے کہ کس حد تک بلیک میلنگ کی گئی ہے اور ممتاز علی کو خودکشی پر مجبور کرنے والوں میں اور کتنے لوگ شامل ہیں ۔ عبدالستار، مصطفیٰ اور شفیع کی گرفتاری سے توقع کی جا رہی ہے کہ اس کی وجہ سے سازش کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی ۔