منگلورو، 10؍ مئی (ایس او نیوز) منگلورو پولیس کمشنر ششی کمار نے کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے درپیش مسائل کا جائزہ لینے کے لئے عوام سے لائیو رابطہ کیا۔ اس موقع پر بہت سارے لوگوں نے سیکڑوں مسائل پولیس کمشنر کے سامنے رکھے۔ اور بہت سے لوگوں نے صلاح اور مشورے بھی دئے جسے پولیس کمشنر نے بڑی سنجیدگی سے سنا۔
پولیس کمشنر نے کووڈ گائڈ لائنس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے، پارٹی یا کسی اور نام سے کرفیو پاس حاصل کرکے اس کا غلط استعمال کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ایسے لوگوں کی موٹر گاڑیاں ضبط کرلی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کے پیش نظر کرفیو لاگو کیا گیا ہے۔ دوائیاں لینے، ڈکٹر کے پاس جانے والوں کے علاوہ میڈیا اور ایمرجنسی ضرورت کے پیش نظر ضروری چیزیں خریدنے کے لئے چھوٹ دی گئی ہے، لیکن کچھ لوگ بے سہارا افراد کو کھانا فراہم کرنے کے نام پر ادارے اور پارٹیوں کے نام پاس حاصل کررہے ہیں اور اس کے سہارے گھوم پھر رہے ہیں۔ کرفیو میں باہر نکلنے کے لئے کسی بھی ادارے کو دی گئی پاس کی پولیس کے ذریعے جانچ پڑتال کے بعد ہی گاڑی کو آگے بڑھنے کی اجازت دی جائے گی۔ کیونکہ اب تک ضلع انتظامیہ کی طرف سے کسی کو بھی پاس جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ کچھ لوگ گزشتہ سال دی گئی پاس کو غیر قانونی طور پر استعمال کرر ہے ہیں۔
پولیس کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ ضروری اشیاء خریدنے کے لئے صبح 6 بجے سے 9 بجے تک جو چھوٹ دی گئی ہے اس میں لوگوں کو چاہیے کہ وہ پیدل چل کر ہی اپنے قریب میں واقع دکانوں سے سودا سلف خریدیں ۔ اگر کوئی ضروری چیز خریدنے کے لئے دور جانا ناگزیر ہوا تو صرف اسی صورت میں ہی گاڑیوں کا استعمال کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ کورونا کرفیو لاگو کیے جانے کے بعد سے اب تک 8 ہزار سے زائد افراد کے خلاف قوانین کی پابندی نہ کرنے کے کیس دائر کیے جا چکے ہیں۔