اڈپی اور چکمگلورو کے بعد اب منگلورو میں شروع ہوا حجاب اور زعفرانی شال کا تنازع

Source: S.O. News Service | Published on 6th January 2022, 7:20 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو،6؍ جنوری (ایس او نیوز) مسلم لڑکیوں کے حجاب کی مخالفت کرتے ہوئے  اکھل بھارتیہ ودھیارتھی پریشد (اے بی وی پی)  سے  تعلق رکھنے والے  طلبہ کی طرف سے زعفرانی شال اوڑھنے کا تنازع اڈپی اور چکمگلورو سے ہوتا ہوا اب منگلورو کے آئیکلا میں واقع پومپئی کالج تک پہنچ گیا ہے ۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پومپئی کالج میں 5 جنوری کو پیش آنے والی   اے بی وی پی  طلبہ کی اس حرکت کا پتہ چلنے پر کالج انتظامیہ نے میٹنگ منعقد کی اور حالات کو بگڑنے سے روکنے کے لئے دوپہر میں کالج بند کرتے ہوئے طلبہ کو چھٹی دے دی ۔ آر ایس ایس  کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی  کے اراکین  اس بات پر اڑے ہوئے ہیں کہ جب تک مسلم لڑکیاں اپنا حجاب نہیں اتارتیں تب تک  وہ زعفرانی شال اوڑھنا بند نہیں کریں گے ۔

یاد رہے کہ چار دن پہلے سے  اڈپی کے سرکاری فرسٹ گریڈ کالج میں باحجاب مسلم لڑکیوں کو  کلاس  روم سے باہر کرنے پر تنازع  جاری ہے ۔ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کی طرف سے اس معاملہ میں احتجاج کے بعد کالج انتظامیہ نے پرنسپال کے فیصلہ کی حمایت اور پشت پناہی کا فیصلہ کیا تھا  جس کے بعد یہ تنازع بہت ہی گرم ہوگیا ہے ۔

اسی پس منظر میں دو دن قبل چکمگلورو کے بلگاڈی فرسٹ گریڈ کالج میں زعفرانی شال بمقابلہ حجاب کا تنازع  نے پھر  سر اٹھایا  ہے۔ یہاں تین سال پہلے یہ مسئلہ بہت ہی زیادہ گرما گیا تھا اور ملکی سطح پر میڈیا کی سرخیوں میں چھا گیا تھا ۔ مسلم طلبہ کو حجاب پہننے کی اجازت دینے کے خلاف اب پھر سے  اے بی وی پی نے محاذ کھڑا کر دیا ہے ۔ کچھ طلبہ نے  کلاسس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرا بھی کیا ۔ اور مطالبہ کیا کہ اگر مسلم طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دی جاتی ہے تو غیر مسلم طلبہ کو زعفرانی شال اوڑھ کر کلاسوں میں حاضر ہونے کی بھی اجازت ملنی چاہیے ۔

کالج انتظامیہ نے احتجاجی طلبہ کو تیقن دیا ہے کہ اس معاملہ پر بات چیت کے لئے 10جنوری کو طلبہ کے والدین کے  ساتھ میٹنگ منعقد کی جائے گی، جس میں باہری تنظیموں کے نمائندوں یا گروہوں کو شرکت کی اجازت نہیں رہے گی ۔ میٹنگ کے دن کالج میں طلبہ کے لئے چھٹی رہے گی ۔ اس میٹنگ میں والدین کے مشوروں کے ساتھ اگلا فیصلہ لیا جائے گا ۔

خیال رہے کہ تین سال قبل بلگاڈی کالج کے اس تنازع کو ختم کرنے کے لئے والدین کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ حجاب، زعفرانی شال یا اسکارف پہن کر طلبہ کو کلاسس میں حاضر ہونے کی اجازت نہیں رہے گی ۔ لیکن پتہ چلا ہے کہ گزشتہ دو مہینے سے بعض مسلم  طالبات حجاب پہن کر کالج میں  آرہی تھیں ، جس کی وجہ سے اس تنازع نے دوبارہ سر اٹھایا ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...