مینگلور میں آٹھ سالہ بچی کی نعش قریبی نالے سے برآمد؛ عصمت دری کے بعد نالے میں پھینکنے کا شبہ
مینگلور 22/نومبر (ایس او نیوز) ایک دل کو دہلا دینے والے واقعے میں ایک آٹھ سالہ بچی کی نعش ایک نالے سے برآمد کی گئی ہے جو واقعے کے کچھ گھنٹوں پہلے ہی لاپتہ ہوگئی تھی۔ واردات اتوار شام کو مضافاتی قصبہ اُلائی بیٹّو میں پیش آئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ متعلقہ بچی ایک ٹائلس فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور کی تھی جو شام چار بجے اچانک لاپتہ ہوگئی تھی۔قریبی علاقوں میں تلاش کرنے کے بعد شام قریب چھ بجے اس کی نعش فیکٹری کے قریب واقع ایک نالے میں پائی گئی۔ شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ فیکٹری کے ہی کسی مزدور نے اس معصوم بچی کے ساتھ عصمت ریزی کی ہے اور بعد میں اس کا قتل کرکے نالے میں پھینک دیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے بچی کے ماں باپ دونوں فیکٹری میں مزدوری کرتے ہیں، والدین نے بعض مزدوروں پر شک کا اظہار کیا ہے جس کو لے کر پولس اُن مزدوروں کو اپنی تحویل میں لیتےہوئے جانچ کررہی ہے۔
واقعے پر اخبارنویسوں کو معلومات فراہم کرتے ہوئے پولس کمشنر ششی کمار نے بتایا کہ فیکٹری میں 30 مزدور کام کرتے ہیں مگر آج اتوار ہونے کی بنا پر 19 مزدور ڈیوٹی پر تھے۔انہوں نے بتایا کہ بچی کا ریپ ہوا ہے یا نہیں، اس بات کی جانکاری پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی دی جاسکتی ہے، البتہ ملزموں کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی مزدوروں کو تحویل میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے۔
نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے مینگلور کے وینلاک اسپتال لے جایا گیا ہے۔کنکناڈی مضافاتی پولس تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔