منگلورو : کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے نام پر 3 کروڑ روپے کا دھوکہ
منگلورو، 4 / فروری (ایس او نیوز)پڑوسی ریاست کیرالہ کے کنور کے رہنے والے ایک شخص کی طرف سے منگلورو پولیس کے پاس درج کرائی گئی ایک شکایت کے مطابق کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے نام پر محمد شفاد سی کے اور محمد افید سی کے، نامی دو افراد نے اسے 3 کروڑ روپے کا چونا لگایا ہے ۔
میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ محمد شفاد اور محمد افید دونوں اس کے جانکاروں میں سے ہیں ۔ انہوں نے جنوری 2020 میں اسے ترغیب دی کہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ لگانے سے بہت زیادہ منافع ہوتا ہے اس لئے وہ بھی اپنا پیسہ اس میں لگائے ۔ اسے منگلورو میں بلا کر لیپ ٹاپ پر اس اسکیم سے ہونے والے منافع کی ویڈیو ڈیمو کلپ دکھائی گئی ۔ لہٰذا اس نے 25% منافع کی پیش کش پر 35 لاکھ روپے ان دونوں ملزمین کے حوالے کیے ۔
اس کے ایک مہینے کے بعد محمد شفاد نے شکایت کنندہ کو وہاٹس ایپ مسیج دکھایا کہ اس کے سرمایہ پر 8.75 لاکھ روپے ایک مہینہ کا منافع حاصل ہوا ہے ۔ مگر یہ رقم اسے ادا نہیں کی گئی اور بتایا گیا کہ کووڈ وباء کی وجہ سے منافع کی رقم ادا کرنے میں دو مہینے کی تاخیر ہو رہی ہے ۔ اس کے بعد محمد شفاد نے جاسمین حمزہ کا نام بتایا اور اس کے اکاونٹ میں بھی شکایت کنندہ سے 7 لاکھ روپے ٹرانسفر کروائے ۔ اسی طرح منافع کی آس میں شکایت کنندہ نے اپنے دوستوں سے بھی رقم حاصل کی اور جملہ 3 کروڑ سے زائد روپوں کی سرمایہ کاری کی ۔
شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ اس دوران اسے پتہ چلا کہ محمد شفاد اور محمد افید دونوں نے 2022 میں بنگلورو میں کرپٹو کرنسی سرمایہ کاری فراڈ کے کئی معاملوں میں ملوث ہیں ۔ اس لئے اس نے اب منگلورو میں شفاد ، افید ، صادق ، جاسمین اور محمد بشیر کے خلاف دھوکہ دہی کا کیس دائر کیا ہے ۔
میڈیا میں آئی رپورٹوں میں شکایت کنندہ کا نام درج نہیں کیا گیا ہے ، البتہ اس تعلق سے مینگلور کے سائبر ایکونومکس اینڈ نارکوٹیکس کرائم پولس تھانہ میں معاملہ درج کئے جانے کی بات لکھی گئی ہے۔