منگلورو:  شہد کی مکھی کا زہر نکالنے کا نیا طریقہ ایجاد ۔  بین الاقوامی بازار میں  اس زہرکی قیمت فی کلو ایک کروڑ روپے 

Source: S.O. News Service | Published on 30th October 2021, 1:37 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو ،30؍ اکتوبر (ایس او نیوز) شہد کی مکھیاں پالنا اور شہد جمع کرکے فروخت کرنا یعنی ہنی بی فارمنگ ایک بہت ہی منافع بخش کاروبار ہے ۔ لیکن اس سے ایک اور فائدہ جو اٹھایا جا سکتا ہے وہ ہے ان مکھیوں کے زہر کو جمع کرکے فروخت کرنا کیونکہ شہد کی مکھی کا ایک گرام زہر اس کی کوالٹی کی بنیاد پر بین الاقوامی بازار میں  30 ہزار روپے تک  بِکتا ہے ۔ اس طرح ایک کلو گرام زہر کی ایک کروڑ روپے سے زائد  قیمت میں فروخت ہوتا ہے ۔  

ساحلی کرناٹکا میں بھی شہد کی مکھی پالنے کا کاروبار بڑے زور و شور سے چلتا ہے مگر یہاں پر پائی جانے والی 'سیرینا' قسم کی مکھی کا زہر نکالنے کا اب تک کوئی آلہ دستیاب نہیں تھا اور یہاں کے کاشتکاروں کو اس کی صحیح معلومات نہیں تھی ۔

اب منگلورو کی کینیگولی  کے رہنے والے پرجاول شیٹیگار نے ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے جس سے شہد کی مکھیوں کو کسی قسم کا نقصان پہنچائے بغیر ان کا زہر نکال کر جمع کیا جا سکتا ہے ۔ 

بتایا جاتا ہے کہ پراجول شیٹیگار پیشہ سے ڈِسک جاکی ہے ۔ اس نے متبادل پیشہ کے طور پر ہنی بی فارمنگ شروع کی ۔ اس دوران جب شہد کی مکھی کا زہر نکال کر جمع کرنے کی بات اس کے سامنے آئی تو ساحلی اور ملناڈ کے علاقے میں پائی جانے والی  'سیرینا' ذات کی مکھی سے زہر نکالنے کا کوئی آلہ بازار میں دستیاب نہیں تھا ۔ پھر اس نے تحقیق اور جستجو کرنے اپنے طور پر پانچ قسم لے کر  آلہ جات ایجاد کرلیے ۔ اس کام میں منگلورو کے اسسٹنٹ ہورٹی کلچر آفیسر یوگیندرا کے علاوہ ہنی بی فارمنگ میں سرگرم پروین، نوین، لکھیت اور ویویک وغیرہ نے شیٹیگار کے ساتھ تعاون کیا ۔

پراجول شیٹیگار کی جانب سے بنائے گئے آلہ کی پلیٹ کے نیچے  ہلکی سی بجلی کی رو (کرنٹ) دوڑتی ہے ۔ اس کے اوپر کانچ کا کور ہوتا ہے ۔ یہ آلہ مکھیوں کو پالنے کے لئے لگے باکس کے پاس اس جگہ لگائی جاتی ہے جہاں سے مکھیاں باکس میں آتی جاتی ہیں۔ ہوتا یہ ہے کہ جب اس کانچ پر مکھیاں بیٹھتی ہیں تو اس پلیٹ میں ارتعاش (وائبریشن) شروع ہوتا ہے اور مکھیاں ناراض ہوکر اس پلیٹ پر اپنا ڈنک مارنے لگتی ہیں ۔ اسی کے ساتھ ان کے ڈنک میں موجود  زہر، سفوف کی شکل میں پلیٹ پر جمع ہونے لگتا ہے ۔ اسے جمع کرکے ریفریجریٹر میں محفوظ کیا جاتا ہے اور مناسب مقدار جمع ہونے کے بعد اس زہر کو دوائیں تیار کرنے والی کمپنیاں بڑی مہنگی قیمت پر خریدتی ہیں ۔ یہ زہر مکھیوں کے جسم میں بالکل اسی طرح تیار ہوتا رہتا ہے جیسے انسانوں میں خون بنتا رہتا ہے ۔ اس سفوف نما ،  زہر کو جمع کرنا اور اسے محفوظ رکھنا ایک بہت ہی بڑا چیلینچ ہوتا ہے ، کیونکہ ذرا سی بے پروائی اور غفلت سے پوری محنت اکارت جانے کا خدشہ بنا رہتا ہے ۔

کہا جاتا ہے کہ اس طرح کا زہر پونہ، مہاراشٹرا کے دیگر شہروں کے علاوہ دہلی میں بڑے پیمانے پر نکالا جاتا ہے ، لیکن کرناٹکا کے کاشت کاروں کو اس تعلق سے زیادہ علم نہیں ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔