پی ایف آئی پر چھاپہ ماری کے وقت احتیاطی طور پر نظربند کیے گئے کئی افراد ضمانت پر رہا ؛مینگلور، کنداپور، سرسی، وغیرہ علاقوں کے لیڈران کو ملی ضمانت

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 1st October 2022, 10:49 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل یکم / اکتوبر (ایس او نیوز)  پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی)  پر ملک گیر چھاپہ ماری کے موقع پر منگلورو، کنداپور، سرسی، ہاسن وغیرہ علاقوں کے لیڈران اور کارکنان کو احتیاطی طور پر حراست میں لیا گیا تھا جس میں سے کئی لیڈران اور کارکنان کو ضمانت پر رہا کئے جانے کی اطلاع ملی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ان تمام لوگوں کو احتیاطی طور پر حراست میں رکھا گیا تھا، جنہیں تحصیلدار کورٹ سے ضمانت پر رہا کیا گیا  ہے۔

مینگلور سے ملی اطلاع کے مطابق الال اور منگلورو تحصیلدار کورٹ سے ضمانت پر رہائی پانے والوں کے نام محمد شریف پانڈیشور  ، کُدرولی کے مظاہر،  محمد نوفل حمزہ، تلپاڈی کے سی نگر کے شبیر احمد، نواز اُلال، اُلائی بیٹّو محمد اقبال،  کرشنا پور کے داود نوشاد،  کے پی نگر کے نظیر محمد، اسماعیل انجینئر، ابراہیم موڈبیدری۔  اس کے علاوہ پتور میں ایک ، بنٹوال میں تین اور موڈ بیدری میں دو لیڈروں کو رہا کیے جانے کی خبر ہے ۔

ایس ڈی پی آئی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ پی ایف آئی لیڈران اور کارکنان کے ساتھ  پولس نے  احتیاطی طور پر  ایس ڈی پی آئی کے ریاستی جنرل سکریٹری  آفسر کوڈلی پیٹ کو ہاسن جانے کےدوران گرفتار کیا تھا، اُن کی بھی ضمانت ہوگئی ہے، اسی طرح ضلع ہاسن کے ایس ڈی پی آئی جنرل سکریٹری سید فرید، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) کے ریاستی سکریٹری سرفراز گنگاوتی، کنداپور پی ایف آئی کے لیڈر آصف،  سرسی پی ایف آئی کے عبدالرزاق، عطاء اللہ اور عرفان کو بھی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ان تمام کو دوسرے مرحلہ کے کریک ڈوان کے موقع پر 28 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ ان کو احتیاط کے طور پر حراست میں لیا گیاہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...