منگلورو : نصابی کتابوں میں ترمیم کے خلاف بیلّوا اور بنٹ طبقوں میں ناراضگی - شروع ہورہا ہے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ - روہیت چکراتیرتھا کو ایوارڈ تفویض کرنے کی تقریب بھی ملتوی
منگلورو 25 / جون (ایس او نیوز) نصابی کتابوں کی جائزہ کمیٹی کی طرف سے دسویں جماعت کے نصاب سے سماجی مصلح نارائن گرو سے متعلق سبق نکال دئے جانے سے ناراض بیلّوا طبقہ کی طرف سے سنیچر 25 جون کی شام کو شہر کے نوبھارت سرکل کے قریب احتجاجی مظاہرا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کودرولی گوکرناتھ مندر کے خزانچی پدم راج نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ بیلّوا سماج سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی میٹنگ میں طے کیا گیا ہے کہ آج سنیچر کو منگلورو شہر میں احتجاج کرنے کے علاوہ ہر تعلقہ مرکز میں بھی احتجاجی مظاہرا کیا جائے گا اور اس کے بعد ضلع سطح پر ایک زبردست احتجاجی مظاہرا منعقد کیا جائے گا ۔
ادھر بنٹ فرقہ کے لوگوں میں بھی کنڑا ادیب اور کرناٹکا ایکی کرن سمیتی کے قائد کئیار کنہینّا رائے کے خیالات کو نصابی کتاب سے خارج کیےجانے کے خلاف ناراضی پیدا ہوئی ہے ۔ کرناٹکا پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری متھن رائے نے کہا کہ روہیت چکراتیرتھا ایک بے وقوف آدمی ہے ۔ اسے تاریخ اور نامور شخصیات کا ذرا بھی علم نہیں ہے ۔ ایسے شخص کو نصابی کتب جائزہ کمیٹی کی صدارت دینا ریاستی حکومت کی سب سے بڑی بھول ہے ۔ کرناٹکا کے سرحدی علاقے میں کنڑیگاس کے مفادات کے لئے جدوجہد میں مصروف رہنے والی عظیم شخصیت کے تعلق سے سبق خارج کیا گیا ہے جسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ اس کے خلاف تمام طبقات کو متحد کرکے زبردست احتجاجی مظاہرے کا منصوبہ بنایا جائے گا ۔
چکراتیرتھا کو ایوارڈ کی مخالفت : برسراقتدار پارٹی کے ایک ایم ایل اے کی صدارت میں قائم سیوانجلی ٹرسٹ کی طرف سے نصابی کتب جائزہ کمیٹی کے صدر روہیت چکرا تیرتھا کو 'چنتن گنگا' ایوارڈ تفویض کرنے کا پروگرام آج منگلورو میں منعقد ہونے والا تھا ۔ لیکن عوام کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے یہ پروگرام ملتوی کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک طرف بیلّوا سماج کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ روہیت چکرا تیرتھا کو ایوارڈ دینے کی کوشش کی گئی تو ایسے لوگوں کو سبق سکھایا جائے گا تو۔ دوسری طرف دیش پریمی تنظیموں کے متحدہ محاذ کی طرف سے بھی دھمکی دی گئی ہے کہ ایوارڈ فنکشن کے مقام کا محاصرہ کیا جائے گا ۔
کودرولی گوکرناتھ مندر کے خزانچی پدم راج نے بتایا کہ مجوزہ ایوارڈ پروگرام منسوخ کیا جانا چاہیے ۔ عظیم شخصیات سے متعلق اسباق نصاب سے نکالے جانے پر اس وقت بیلّوا اور ایڈیگا سماج کے 60 لاکھ افراد میں ناراضی پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو غلطی ہوئی ہے اس کو سدھارنے کے بجائے بار بار وہی غلطی دہرائی جائے گی تو صرف بیلّوا ہی نہیں بلکہ بنٹ، اڈیگا فرقہ کے علاوہ کوئمپو اور بسونّا کے چاہنے والے بھی ایسے لوگوں کو سخت سبق سکھانے والے ہیں ۔ پتہ چلا ہے کہ ان حالات کو دیکھتے ہوئے منتظمین نے چکراتیرتھا کو ایوارڈ دینے کا فنکشن ملتوی کر دیا ہے ۔