منگلورو: بی جے پی چاہے تو پاکستان میں 'اکھنڈ بھارت یاترا' کا اہتمام کرے - راہل کی 'بھارت جوڑو یاترا' کی مخالفت پر رما ناتھ رائے کا طنز
منگلورو 30 / اکتوبر (ایس او نیوز) راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو یاترا' پر بی جے پی کی طرف سے تنقید کرتے ہوئے اسے پاکستان میں چلانے کا جو مشورہ دیا جارہا ہے اس کا منھ توڑ جواب دیتے ہوئے سابق وزیر رماناتھ رائے نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا نعرہ لگانے والی بی جے پی کو چاہیے کہ ماضی میں اکھنڈ بھارت کا حصہ رہے پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی یاترا کا اہتمام کرے ۔
جنوبی کینرا کانگریس دفتر میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکھنڈ بھارت میں شامل بہت سے ممالک اب بھارت سے الگ ہوگئے ہیں اس لئے بھارت جوڑو یاترا پر طنز کرنے کے بجائے بی جے پی کو چاہیے کہ پاکستان ، برما، بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک میں بھی یاترا شروع کرے ۔ کوئی بھی انہیں منع نہیں کرے گا ۔
رائے نے کہا کہ دھرم کے نام پر دیش کو تقسیم کرنے والی طاقتوں کے خلاف راہل گاندھی نے کنیا کماری سے کشمیر تک کے لئے بھارت جوڑو یاترا شروع کی ہے ، جو اب تلنگانہ میں پہنچ گئی ہے ۔ سماج کے ہر طبقہ کے لوگ ان کا استقبال کر رہے ہیں اور اس یاترا سے جڑ رہے ہیں اور اپنا پیار نچھاور کر رہے ہیں ۔ جبکہ بی جے پی نے رتھ یاترا کے ذریعہ خون کی ندیاں بہائی تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اتر پردیش ، دہلی وغیرہ میں نفرت انگیز بیانات کے خلاف پولیس کو ازخود کیس درج کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ عدالت کے اس حکم پر سب سے پہلے جنوبی کینرا ضلع میں عمل ہونا چاہیے اور یہاں نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔
بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے نومنتخب کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے کے بارے میں یہ جو کہا تھا کہ وہ ڈوبتے جہاز کے کیپٹن ہیں اس لئے انہیں لائف جیکیٹ پہن لینا چاہیے ، اس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے رائے نے کہا کہ ابھی ابھی سیاست میں اپنی آنکھیں کھولنے والے سی ٹی روی کی اتنی قابلیت نہیں ہے کہ وہ کھرگے جیسے سینئر سیاست دان پر تنقید کرے ۔