آرایس ایس کے لئے ملک کا دستور ہی سب سے بڑا خطرہ؛ مینگلور میں منعقدہ مسلم سماویش  میں مقررین کا اظہار خیال

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 1st June 2022, 9:46 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو:یکم جون   (ایس اؤ نیوز) فرقہ وارانہ نفرت اور خلیج کے لئے بے تاب آر ایس ایس کے لئے ملک کا دستور ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے اسی لئے اس کو بدلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، ملک کے عوام کو چاہئے کہ اس کو سنجیدگی سے لیتےہوئے عملی اقدام کرے۔ مسلمان  سمیت دلتوں اور مظلوم طبقات کی طرف سے متحدہ آواز اٹھانا ہی اس کا واحد حل ہے۔ دلت سنگھرش سمیتی کے ریاستی صدر ماولی شنکر نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

وہ یہاں منگلورو کے کُدُمل رنگ راؤ پور بھون میں میں سی پی ایم کرناٹکا کمیٹی کی طرف سے منعقدہ دو روزہ ریاستی سطح کے مسلم سماویش کے افتتاحی پروگرام میں مہمان خصوصی کے طورپر خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نےکہاکہ یہ بسونا کی زمین ہے، کنڑا کے کلاسیکل شاعر پمپا نے انسان ، ایک ہی ذات ، بنیاد کا اظہار کیاہے۔ مشہور و معروف کنڑا شاعر کوئمپو نے ہماری ریاست کو سبھی دھرموں ، نسلوں کا باغ کہاہے، ہمیں اس کی حفاظت کرتےہوئے اس کو بچانا ضروری ہے۔ آج اس ملک میں جو بے امنی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں انہیں دندان شکن جواب دینے کی ضرورت ہے۔

ماولی شنکر نے تبدیلی مذہب قانون پر بات کرتےہوئے کہاکہ یہاں ہر ایک کو اپنی آزادی سے اپنا دھرم منتخب کرنےکاحق ہے، کوئی بھی قانون زور زبردستی تبدیلی مذہب کو روکنا ممکن نہیں ہے۔ انہیں جو چاہئے اس دھرم کو منتخب کرسکتےہیں ۔ تبدیلی مذہب قانون حکومت کی بے وقوفی کو ظاہر کرتاہے۔ نصابی کتب میں بھی کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں، ایک ہی طبقے سے تعلق رکھنے والوں کے اسباق شامل کئے گئےہیں۔ اس طرح ریاست میں ایک ہنگامہ خیز صورت حال پیدا کی جارہی ہے۔ اس سلسلےمیں ہم سب کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

بھارت کو ہندو راشٹرا بنانے کی سازش : ڈاکٹر کے پرکاش

بھارت میں فرقہ پرستی کو پھیلانےمیں سنگھ پریوار کا رول بہت بڑا ہے۔ملک بھر میں آر ایس ایس  کی جاری سرگرمیوں کو دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ وہ ملک کو ہندو دیش بنانے کی جلدی میں ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر کے پرکاش نے ان خیالات کااظہار کیا۔

پہلے  مذاکرے میں اظہار خیال کرتےہوئے انہوں نے کہاکہ آرایس ایس بھارت کے سکیولرزم اور دستور کا کوئی احترام نہیں کرتی ہے، سناتن ہندو دھرم کو دوبارہ نافذ کرنا ہی آر ایس ایس کا مقصد ہے۔ اسی لئے آر ایس ایس والے بھارت کی تاریخ کو مبالغہ آمیز بنا کر پیش کررہےہیں، نصابی کتب پر نظر ثانی بھی اسی کا شاخسانہ ہونے کی بات کہی۔

سیاسی فائدہ اٹھانے کےلئے ہندوتوا کو استعمال کیا جارہاہے۔ مساوات ، جمہوریت کے متعلق بات کرنے کے دوران اعتماد دلانے کی کوشش کرتےہیں کہ  یہ ہماری اصل سنسکرتی نہیں ہے۔ سکیولرزم کی بھی اسی لئے مخالفت کرنےکی بات کہی۔ سی پی ایم ریاستی کمیٹی کے ممبر منیر کاٹی پالیا نے مذاکرےکی صدارت کی ۔ ہندوتوا کے شرپسندوں سے حملہ کا شکار ہوئے دھارواڑ کے نبی صاحب کلید خصوصی مہمان کے طورپر شریک تھے۔ سی پی ایم لیڈر سنیل کمار بجال نے نظامت کی۔

اسلام انسانیت کا درس دیتاہے: ڈاکٹر کے شریفہ

اسلام امن وشانتی اور انسانیت کا درس دینے والا دھرم ہے ۔ اسی لئے ملک میں مسلمانوں میں مسلسل جو حملے کئےجارہے ہیں انہی تعلیمات کی وجہ سے وہ صبر و تحمل پر عمل پیرا ہونا ممکن ہواہے۔ انہوں نے مسلمانوں سےکہاکہ وہ صبر پر قائم رہیں ہم آہنگی کو برقرار رکھیں ساتھ ہی سائنٹفک تعلیم پر زیادہ توجہ دینے کی صلاح مشہور کنڑا ادیبہ ڈاکٹر کے شریفہ نےکہی۔

مہمان خصوصی کے طورپر وہ سماویش میں خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ عورت کو کونسے کپڑے پہننا چاہئے یہ ان کی  اپنی آزادی  ہے کیا منتخب کرنا ہے یہ ان کا حق ہے۔ ہندو ، مسلم کے نام پر ہم آپسی تنازعات پیدا کرتے رہیں ، حملے کرتے رہیں تو ملک کی ترقی ممکن نہیں  ۔ سیاسی اور معاشی میدان میں مسلمانوں کو آگے بڑھنے کا مشورہ دیا۔

حجاب کا تنازعہ  طالبات کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش : کے ، نیلا

ملک بھر میں بے روزگاری ، غربت، روزہ مرہ کے استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ، رشوت خوری ، بے ایمانی کا دور دورہ ہے ، بی جے پی ان سب مسائل پر پردہ ڈالنے کےلئے ایک کے بعد ایک تنازعوں کو پیدا کررہی ہے، حجاب کا تنازعہ بھی انہی میں سے ایک ہے۔ مسلم طالبات کو تعلیم سے محروم کرنا ہی حجاب تنازعہ کے پیچھے چھپی  ہوئی سازش ہے ۔ جہدکار ، سی  پی ایم ریاستی سکریٹری کے نیلا نے  ان خیالات کااظہار کیا۔

وہ یہاں سماویش میں ’کرناٹک میں مسلمانوں کے حالات ‘ کے عنوان سے منعقدہ دوسرے مذاکرے کی صدارت کرر ہی تھیں۔ انہوں نےکہاکہ آپس میں مل جل کر زندگی گزارنا ہی ملک کی تہذیب ہے۔ ہندو ، مسلم مل جل کر جی رہے ہیں، اس بھائی چارگی کو ختم کیسےممکن ہے ۔ عالمی سطح پر رچی گئی سازش کے نتیجےمیں دلت اور مسلمان کمیونسٹ پارٹی سے دور  ہوئے  ہیں۔ فرقہ پرست ہر مرتبہ کوئی نہ کوئی کھیل کھیلتےہیں ،میں نے بھی جوسبق لکھا تھا اس کو بھی نکالے ہیں، صرف دھرم اور ذات  نہیں بلکہ زبان کی بنیاد پر بھی سماج کو تقسیم کیا جارہاہے۔ لاشوں پرسیاست کرنےو الی پارٹی اور تنظیموں کے باطنی معنوں کو سمجھ کر جدوجہد کرنے پر زور دیا۔

سنئیر صحافی بی ایم حنیف نے مقالہ پیش کرتےہوئے کہاکہ دھرم کسی بھی انسان پر ظلم کا ہتھیار نہیں بننا چاہئے۔ سکیولر ہوئے بغیر ایک سچا مسلمان بننا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ  کسی بھی معاملے میں مطالعہ کی نظر سےدیکھنا چاہئے نہ کہ سیاسی نقطہ  نظر سے ۔ انہوں نے مسلمانوں کے سیاسی حالات پر خیال ظاہر کرتےہوئے کہاکہ مسلمان  ایک  ہی سیاسی پارٹی کے غلام بن کر جو کام کیا ہے اس کو اب بس کرنا چاہئے۔ نام نہاد سکیولرپارٹیوں کو بھی چاہئے کہ وہ مسلمانوں کو سیاسی ہتکھنڈے کے طورپر استعمال نہ کریں بلکہ انہوں نےاس ملک کو کیا کچھ دیا ہے اس پر غور کرنےکا مشورہ دیا۔ سنئیر مفکر بی ، پیر باشا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر جیون راج کتار نے نظامت کی۔

کرناٹک کو فرقہ پرستی کی تربیت گاہ بنانےکی کوشش : ڈاکٹر چندر پجاری

حالیہ دنوں میں حجاب، حلال، اذان جیسے حساس معاملات کولےکر جو کچھ ہواہے اس پر سنجیدگی سےغور کریں تو آئندہ دنوں میں کرناٹک کو مکمل طورپر فرقہ پرستی کا مرکز بنائے جانےکا خطرہ درپیش ہے۔اس سلسلے میں کوششیں جاری رہی ہیں۔  ہمپی یونیورسٹی کے موظف پروفیسر ڈاکٹر چندر پجاری نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

سماویش میں ’فرقہ پرستی کی تربیت گاہ کرناٹک ‘ عنوان پر منعقدہ مذاکرے میں وہ اپنا مقالہ پیش  کررہے تھے۔ غیر منقسم دکشن کنڑا ضلع گذشتہ 40برسوں سے فرقہ پرست کی تربیت گاہ کے طورپر استعمال کیاجارہاہے، لیکن مکمل طورپر کرناٹک میں نہیں ہواہے۔ اس سلسلےمیں ہمہ جہت کوششیں جاری رہنےکی بات کہی۔بی جے پی یہاں  گذشتہ 20برسوں سےلوک سبھا اور ودھان سبھا انتخابات کی سیٹوں کوجیتنےمیں آگے رہی ہے، لیکن انہیں ابھی تک کوئی بڑی کامیابی نہیں ملی ہے۔ اس کے باوجود مسلسل فرقہ پرستی کے بیج بونے کا کام جاری رکھےہوئے ہے اسی کو جیت کا ہتھیار بنائے جارہےہیں۔

صرف مقننہ ، بیوریوکریسی ہی اب عدلیہ کی کارروائیاں بھی سوالوں کے گھیرے میں ہیں، حجاب کے معاملے میں عدالت غلط رخ اپنایا ہے،  اسلام اور حجاب کے درمیان کیا تعلق ہے اس سوال کے بجائے عدالت کو پوچھنا تھا کہ یونیفارم اور تعلیم کے درمیان کیا تعلق ہے۔ لیکن عدالت نے اس طرح کا سوال نہ کرتےہوئے عدالت ایک حساس معاملے کو نبھانے میں ناکام ہونےکا ڈاکٹر چندر پجاری نے الزام لگایا۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...