منگلورو15/مئی(ایس او نیوز) کووِڈ 19اور منگلورو کے فرسٹ نیورو اسپتال کا لِنک تو بھٹکل والے بھول نہیں سکتے، کیونکہ یہاں سے ہی بھٹکل میں وباء کا دوسرا مرحلہ اس وقت شروع ہوگیا تھا جب ضلع انتظامیہ، محکمہ صحت، پولیس اور عوام پہلا مرحلہ ختم ہونے پر لاک ڈاؤن کی مصیبتیں کم ہونے اور ضلع شمالی کینرا گرین زون میں چلے جانے کی توقع کررہے تھے۔
اب چونکانے والی بات یہ سامنے آئی ہے کہ فرسٹ نیورو اسپتال میں زیر علاج ایک خاتون کو وائرس لگنے اور پھر اس کی موت واقع ہونے کے بعد کووِڈ سے متاثر ہوکر موت کے منھ میں چلے جانے والے 5افراد کا لِنک فرسٹ نیورو اسپتال سے مل گیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ جنوبی کینرا ضلع میں 14تاریخ کو کورونا سے جس 80سالہ معمر خاتون کی موت واقع ہوئی ہے اس کا رشتہ بھی فرسٹ نیورو اسپتال سے جاملاہے۔اور بقیہ جو چار اموات ہوئی ہیں وہ تمام خواتین ہیں اوران کا تعلق بھی فرسٹ نیورو سے ہی ہے۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 19اپریل کو 45سالہ خاتون، 23اپریل کو 75سالہ خاتون اور 30اپریل کو 67سالہ خاتون کی موت کووِڈ کی وجہ سے ہوئی۔ یہ سب بنٹوال تعلقہ کے رہنے والے تھے۔پھر 13مئی کو 58سالہ خاتون اور14مئی کو 80سالہ خاتون کی موت واقع ہوگئی، جو منگلورو میونسپل حدود کی رہنے والی تھیں۔جانچ کرنے پر پتہ چلا ہے کہ کسی نہ کسی طور پر ان لوگوں کا مرض سے رابطہ منگلورو پڈیل میں واقع فرسٹ نیورو ہاسپٹل میں ہی ہوا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس اسپتال میں ملازمت کرنے والی بنٹوال کی ایک خاتون، شکتی نگر کا رہنے والا ایک 45سالہ شخص،بنٹوال کا 69سالہ ایک شخص،بولور کے ایک ہی گھر کے رہنے والے 62اور51سا ل کے 2مرد، 35سال کی ایک خاتون،11سال کی ایک بچی،بنٹوال کی 16سال کی لڑکی،30سال کا ایک مرد، 60اور70سال کی دو معمر خواتین، کارکلا تعلقہ کی ایک50سالہ خاتون اور اس کا 26سالہ لڑکا، سومیشور پیلار کے قریب رہنے والی 38سالہ خاتون سمیت ضلع جنوبی کینرا کے کم ازکم 35افراد جو کورونا مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں اور5کی موت واقع ہوچکی ہے،ان کا تعلق نیورو فرسٹ اسپتال سے ہی ہے۔اسی طرح بھٹکل میں دوسرے مرحلے میں وباء کا سلسلہ شروع ہونے کے لئے بھی نیورو فرسٹ سے بنیادی رابطے کی بات سامنے آ چکی ہے۔
ان حالات کو دیکھتے ہوئے نیورو فرسٹ اسپتال سے کووِڈ لِنک کی تحقیقات کرنے کے لئے جنوبی کینرا ضلع انچارج کوٹا سرینواس پجاری کی طرف سے ہدایات ملنے کے بعدضلع ڈپٹی کمشنر سندھو بی روپیش نے ماہرڈاکٹروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔پتہ چلاہے کہ اس کمیٹی نے اپنی عبوری رپورٹ دے دی ہے۔ اب قطعی رپورٹ داخل کرنے کے لئے کچھ مہلت طلب کی گئی ہے۔لیکن عوام کے اندر اس بات کو لے کر سوالات اٹھ رہے ہیں کہ ضلع اور ضلع سے باہر فرسٹ نیورو اسپتال کی وجہ سے اتنے بڑے پیمانے پر جو مرض پھیلا ہے اس کی پاداش میں اسپتال کے خلاف قانونی کاروائی کرنے میں ضلع انتظامیہ کی ہچکچاہٹ کے اصل اسباب کیا ہیں؟اس سلسلے میں عوام کے اندر کئی شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔