منگلورو: بچہ فروشی ٹولی کا سرغنہ گرفتار۔ 3 لاکھ روپے میں فروخت شدہ 5 ماہ کی بچی کی گئی برآمد

Source: S.O. News Service | Published on 5th March 2021, 8:44 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو 5 / مارچ (ایس او نیوز) نوزائیدہ بچوں کی فروخت کرنے کے ایک منظم جال کا پردہ فاش کرتے ہوئے منگلورو پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے اور 3 لاکھ روپے میں فروخت کیے گئے ایک 5 مہینے کی بچی کو برآمد کرلیا ہے۔

      پولیس کے بیان کے مطابق گرفتار شدہ ملزم کا نام ریان  (30 ) ہے جو مُلکی میں مرغیوں کاروبار کرتا ہے۔ سٹی پولیس کمشنر ششی کمار نے بتایا کہ میسورو میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم "اوڈاناڈی" نے پولیس سے رابطہ قائم کرتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ جنوبی کینرا کا ایک شخص نوزائیدہ بچوں کی فروخت میں ملوث ہے۔ وہ لڑکی کے لئے 4 لاکھ اور لڑکے کے لئے 6 لاکھ روپے قیمت وصول کرتا ہے۔ ڈیڑھ لاکھ روپے ایڈوانس رقم دینے کے ایک مہیںے کے اندر بچہ فراہم کیا جاتا ہے۔ 

  پولیس کمشنر نے مزید بتایا کہ ملزم سے تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ اس نے حال ہی میں کارکلا کی ایک خاتون کویتا کو 3 لاکھ روپے میں بچی فروخت کی ہے۔ کارکلا کی کویتا نے یہ لڑکی ہاسن کی ایک اور خاتون کو فروخت کر چکی تھی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ہاسن سے بچی بر آمد کرلی ہے۔  اس لئے اس معاملے کی گہرائی سے جانچ کرنا ضروری ہے۔ ملزم پوچھ تاچھ کے دوران اطمینان بخش جواب نہیں دے رہا ہے۔ اس لئے اسے عدالت میں پیش کرکے مزید تحقیقات کے لئے پولیس کسٹڈی میں لیا جائے گا۔

    "اوڈاناڈی" غیر سرکاری ادارے کے لئے سرگرم سماجی خدمت گار سدھارتھ نے بتایا کہ ڈیڑھ مہینے قبل جنوبی کینرا میں بچہ فروشی ٹولی سرگرم رہنے کے تعلق سے ہمیں فون پر اطلاع ملی تھی۔ جب میں نے بچہ خریدنے کے بہانے سے ملزم کے ساتھ رابطہ قائم کیا تو مجھے محسوس ہوا کہ اس معاملے میں سرکاری افسران اور ڈاکٹرس بھی پوری طرح شامل ہیں۔ اس نے مجھے بچہ کے ساتھ مدر کارڈ اور برتھ سرٹفکیٹ تک فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ اس نے شیموگہ، بنگلورو، ہاسن وغیرہ کے ڈاکٹروں سے متعلق بھی باتیں کہیں۔ پھر میں نے منگلورو پولیس کے ساتھ رابطہ کیا۔ اور ملزم کو ایڈوانس رقم منگلورو میں وصول کرنے کے لئے آمادہ کرلیا۔ اس طرح ملزم پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔

  سدھارتھ کا کہنا ہے کہ آج کل ناجائز جنسی تعلقات اور اس کے نتیجے میں خواتین اور لڑکیوں کے حاملہ ہونے کے معاملات بہت ہی زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ملزم اور اس کے ساتھی ایسے معاملات سے فائدہ اٹھاتے ہوں اور اس میں افسران اور ڈاکٹرس نقلی دستاویزات بنانے میں اس کے ساتھ تعاون کرتے ہوں۔

    جبکہ پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ گرفتار شدی ملزم کے ذریعے یہ بچہ چوری اور اغوا کے معاملات ہیں یا ملزم بھی کسی سے نوزائیدہ بچے خرید کر دوسروں کو بیچتا تھا، اس کا خلاصہ گہری تفتیش کے بعد ہی ہو سکے گا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...