منگلورو: بچہ فروشی ٹولی کا سرغنہ گرفتار۔ 3 لاکھ روپے میں فروخت شدہ 5 ماہ کی بچی کی گئی برآمد
منگلورو 5 / مارچ (ایس او نیوز) نوزائیدہ بچوں کی فروخت کرنے کے ایک منظم جال کا پردہ فاش کرتے ہوئے منگلورو پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے اور 3 لاکھ روپے میں فروخت کیے گئے ایک 5 مہینے کی بچی کو برآمد کرلیا ہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق گرفتار شدہ ملزم کا نام ریان (30 ) ہے جو مُلکی میں مرغیوں کاروبار کرتا ہے۔ سٹی پولیس کمشنر ششی کمار نے بتایا کہ میسورو میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم "اوڈاناڈی" نے پولیس سے رابطہ قائم کرتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ جنوبی کینرا کا ایک شخص نوزائیدہ بچوں کی فروخت میں ملوث ہے۔ وہ لڑکی کے لئے 4 لاکھ اور لڑکے کے لئے 6 لاکھ روپے قیمت وصول کرتا ہے۔ ڈیڑھ لاکھ روپے ایڈوانس رقم دینے کے ایک مہیںے کے اندر بچہ فراہم کیا جاتا ہے۔
پولیس کمشنر نے مزید بتایا کہ ملزم سے تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ اس نے حال ہی میں کارکلا کی ایک خاتون کویتا کو 3 لاکھ روپے میں بچی فروخت کی ہے۔ کارکلا کی کویتا نے یہ لڑکی ہاسن کی ایک اور خاتون کو فروخت کر چکی تھی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ہاسن سے بچی بر آمد کرلی ہے۔ اس لئے اس معاملے کی گہرائی سے جانچ کرنا ضروری ہے۔ ملزم پوچھ تاچھ کے دوران اطمینان بخش جواب نہیں دے رہا ہے۔ اس لئے اسے عدالت میں پیش کرکے مزید تحقیقات کے لئے پولیس کسٹڈی میں لیا جائے گا۔
"اوڈاناڈی" غیر سرکاری ادارے کے لئے سرگرم سماجی خدمت گار سدھارتھ نے بتایا کہ ڈیڑھ مہینے قبل جنوبی کینرا میں بچہ فروشی ٹولی سرگرم رہنے کے تعلق سے ہمیں فون پر اطلاع ملی تھی۔ جب میں نے بچہ خریدنے کے بہانے سے ملزم کے ساتھ رابطہ قائم کیا تو مجھے محسوس ہوا کہ اس معاملے میں سرکاری افسران اور ڈاکٹرس بھی پوری طرح شامل ہیں۔ اس نے مجھے بچہ کے ساتھ مدر کارڈ اور برتھ سرٹفکیٹ تک فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ اس نے شیموگہ، بنگلورو، ہاسن وغیرہ کے ڈاکٹروں سے متعلق بھی باتیں کہیں۔ پھر میں نے منگلورو پولیس کے ساتھ رابطہ کیا۔ اور ملزم کو ایڈوانس رقم منگلورو میں وصول کرنے کے لئے آمادہ کرلیا۔ اس طرح ملزم پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔
سدھارتھ کا کہنا ہے کہ آج کل ناجائز جنسی تعلقات اور اس کے نتیجے میں خواتین اور لڑکیوں کے حاملہ ہونے کے معاملات بہت ہی زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ملزم اور اس کے ساتھی ایسے معاملات سے فائدہ اٹھاتے ہوں اور اس میں افسران اور ڈاکٹرس نقلی دستاویزات بنانے میں اس کے ساتھ تعاون کرتے ہوں۔
جبکہ پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ گرفتار شدی ملزم کے ذریعے یہ بچہ چوری اور اغوا کے معاملات ہیں یا ملزم بھی کسی سے نوزائیدہ بچے خرید کر دوسروں کو بیچتا تھا، اس کا خلاصہ گہری تفتیش کے بعد ہی ہو سکے گا۔