منگلورو کی عدالت نے اخلاقی پولس گری کے نام پر غنڈہ گردی کرنے والے پانچ ملزموں کو سنائی سزا
منگلورو:12؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز) چھٹے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جمعہ کو اپنے ایک اہم فیصلہ میں اقلیتی نوجوان پر حملہ کرنے والے پانچ ملزموں کو مجرم مان کر فی کس 21،000ہزارروپئے کا جرمانہ کرنے حکم دیا ہے اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں 8 ماہ سادہ جیل کی سزا سنائی ہے۔ سال 2016میں شہر کے ایک شاپنگ مال میں ایک غیر مسلم لڑکی کے ساتھ فلم دیکھ رہے مسلم نوجوان پر پانچ افراد نے حملہ کیا تھا، جس کے معاملے میں جج سعیدہ النساء نے فیصلہ سنایاہے۔
جن پانچ لوگوں کو سزا سنائی گئی ہے، اُن کی شناخت کاؤور کے مکین چیتن (23)شرنگیری ، نیلور کے رکشھت کمار (21)، کندکا کے اشوین راج (21)، کارکلا ، اِ ناّ کے سنوش شٹی (23)اور کاراسٹریٹ کے شرتھ کمار (20) کی حیثیت سے کی گئی ہے جو مینگلور کے فضا مال میں کام کرتے تھے۔ پبلک پراسیکویٹر جوڈیٹ اوم کرسٹا نے بتایا کہ کہ 4اپریل 2016کو منی پال کا 21سالہ نوجوان لڑکا اور 19سالہ لڑکی منگلورو میں فلم دیکھنے پہنچے تھے۔ نوجوان لڑکا اُڈپی سے تعلق رکھتاہے تو لڑکی منی پال میں زیر تعلیم تھی ۔ دونوں کی انسٹاگرام پر ملاقات ہوئی تھی۔
فلم دیکھنے کے بعد منی پال جانے والی بس کو پکڑنے کے لئے دونوں آٹو رکشا کو کرایہ پر لے ہی رہے تھے کہ پانچ افراد نے گھیر لیا۔ایک غیر مسلم لڑکی کے ساتھ گھومنے پر ان لوگوں نے لڑکے پر حملہ کردیا۔ اُسے گالی گلوج دیتے ہوئے سلاخوں سے بُری طرح مارپیٹ کی۔ واقعے کو دیکھتے ہئوے لڑکی نے فورا ً قریب میں واقع جنوبی پولس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کرادی۔دوسرے دن حملے کا شکار ہوئے لڑکے کو علاج کے لئے اسپتال میں بھرتی کرایاگیا۔ً
جنوبی پولس تھانہ انسپکٹر اننت پدمنابھا نے حملہ آوروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی۔ عدالت میں 11گواہوں نے بیانات درج کرائے ، ایف ایس ایل اور واقعاتی ثبوتوں کے ساتھ 17دستاویزات عدالت میں پیش کئے گئے۔
عدالت نے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 143،147،148،342،323اور 324کے تحت پانچوں ملزموں کو قصور وار مانتے ہوئے 50،000ہزار روپئے بطور معاوضہ حملہ کا شکار ہوئے لڑکے کو اداکرنے کا حکم سنایا۔ پبلک پراسی کیوٹر جوڈیٹ نے کہاکہ شکایت کنندہ کی طرف سے داخل کردہ شکایت پر ملزموں کے خلاف دفعہ 307 کا چارج نہیں لگایا گیا ، اگر یہ ثابت ہوجاتا تو انہیں عمر قید کی سزا ہوسکتی تھی۔