منگلورو: طالبہ کے اغوا اورعصمت معاملہ میں ملزم کو ملی 7 سال قید بامشقت کی سزا
منگلورو،30؍ نومبر (ایس او نیوز) سیشنس اور فاسٹ ٹریک کورٹ 1 کے جج نے پی یو سی کی طالبہ کے اغوا اور عصمت دری میں ملزم کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ واردات اگست 2014 میں پیش آئی تھی ۔ ڈیرلکٹے کے عرفان (28 سال) کی دوستی متاثرہ لڑکی سے ہوئی تھی ۔ اور اس نے عشق ہوجانے کی بات کہتے ہوئے لڑکی سے شادی کے لئے اصرار کرنا شروع کیا تھا ۔ واردات کے دن جب لڑکی امتحان دینے جارہی تھی تو عرفان نے ناٹیکل نامی مقام پر اس کا راستہ روکا اور ایک کار میں اغوا کرکے چکمگلورو کے لاڈج میں لے گیا جہاں اس نے لڑکی کی عصمت دری کردی ۔ مبینہ طور پر اس نے لڑکی کو دھمکی بھی دی کہ اگر اس واردات کی تفصیلات کسی کو بتائی گئی تو وہ اسے جان سے مار ڈالے گا ۔
دوسری طرف لڑکی غائب ہونے پر اس کے والدین نے الال پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اسے ڈھونڈ نکالا ۔ اُس وقت الال کے پولیس انسپکٹر ساوترا تیجا نے تفتیش کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی ۔
فاسٹ ٹریک عدالت کی جج ساوتری بھٹ نے سماعت کے بعد ملزم عرفان پر جرم ثابت ہونے کی بات کہتے ہوئے 7 سال قید اور5000 روپے جرمانہ، اغوا کے لئے 5 مہینے کی قید اور ایک ہزار روپے جرمانہ، راستہ روکنے کے لئے ایک سال کی قید اورایک ہزار روپے جرمانہ اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے لئے 2 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ۔ اس کے علاوہ عصمت دری کے لئے پوکسو قانون کے تحت 7 سال قید اور 15 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ۔ جرمانہ کی رقم ادا نہ کرنے پر مجرم کو اضافی مدت کے لئے جیل میں رہنا ہوگا ۔
اس معاملہ اہم پہلو ہے کہ متاثرہ لڑکی کے گھر والے عدالت میں سماعت کے دوران اپنے پچھلے بیانات سے مُکر گئے تھے اور ملزم کی حمایت میں بیانات درج کروائے تھے ۔ مگر عدالت نے واقعاتی اور دستاویزی ثبوتوں کے علاوہ 15 افراد کی گواہی اور تحقیقاتی افسر کی شہادت پر انحصار کرتے ہوئے ملزم کے خلاف فیصلہ کیا اوراسے مجرم مانتے ہوئے سزا سنائی ۔