ملپے سے لاپتہ ماہی گیر کشتی کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں۔ سری لنکا میں کشتی ملنے کی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف پولیس کا انتباہ
کاروار 27؍ جنوری (ایس او نیوز) مہاراشٹرا کے سمندرمیں سات ماہی گیروں سمیت لاپتہ ہونے والی ’ سوورنا تریبھوجا‘ کشتی کے تعلق سے تحقیقاتی ٹیم یا دیگر افسران کی طرف سے کوئی مثبت یا منفی خبر سامنے نہیں آرہی ہے۔ 40دن سے زیادہ گزرجانے کے بعدبھی گم شدہ کشتی کا اسرار بالکل اسی طرح بنا ہواہے جس طرح ابتدائی دنوں میں تھا۔
ابھی دوتین دن پہلے اعلیٰ پولیس افسران، نیوی اور ڈپٹی کمشنروں کے اجلاس کے بعد یہ بات سننے میں آئی تھی کہ بحریہ کے جنگی جہاز ’آئی این ایس کوچی‘ کے ٹکرانے سے ماہی گیر کشتی غرقاب اور تباہ ہونے کی بات وثوق کے ساتھ مانی گئی ہے اور اس ضمن میں مزید خلاصہ دو دنوں کے اندر ہوگا۔ مگر صرف تلاشی مہم جاری رہنے کی خبر کے سوا مزید کوئی بھی اطلاع ابھی تک سرکاری طور پر سامنے نہیں آئی ہے۔جس سے لاپتہ ماہی گیروں کے اہل خانہ مزید صدمے ،دکھ اور مخمصے کا شکار ہوگئے ہیں۔
ادھر دوسری طرف وہاٹس ایپ پر لاپتہ کشتی سری لنکا میں دستیاب ہونے اور تما م ماہی گیروں کے صحیح سلامت ہونے کی خبروائرل ہوگئی ہے۔ اس تعلق سے اعلیٰ پولیس افسران نے کہا ہے کہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ یہ ایک جھوٹی خبر ہے اور اس کو عام کرنا شرپسندی کے مترادف ہے۔ پولیس نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔
خیال رہے کہ لاپتہ ہونے والی ماہی گیری کشتی پر بھٹکل کے دو، کمٹہ کے دو، ملپے کے دو اور ہوناور کا ایک جملہ سات ماہی گیر سوار تھے، جو کشتی کے ساتھ ہی لاپتہ ہوگئے ہیں۔