ملپےبیچ پر سیاحوں کی تعداد میں چار گنااضافہ : سمندر میں لطف لینے والے سیاحوں کو خطرہ ؛لائف گارڈ س کےلئے تحفظ فراہم کرنا مشکل

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 29th May 2023, 8:56 PM | ساحلی خبریں |

اُڈپی: 29؍ مئی (ایس اؤ نیوز ) کڑی دھوپ  اور  شدید گرمی  سے راحت پانے اور ہفتہ کی چھٹیوں کو بتانے کےلئے ملپے بیچ پر سیاحوں کا ہجوم امڈ پڑ رہاہے۔ اتوار کو سیاحوں کی بڑی تعداد بیچ پر جمع ہوئی اور اسی دوران چند سیاح خطرے کو نظر انداز کرتےہوئے سمندر میں تیرتے ہوئے دیکھے گئے۔

موسم میں ہونے والی تبدیلیوں اور اچانک ہونےو الی بارش کی وجہ سے  سیاحوں کو خطرہ لاحق ہوسکتاہے ، سیاحوں کی حفاظت کے پیش نظر ملپے بیچ  ترقی کمیٹی نے ملپے بیچ ، سی واک پر سیاحی بوٹ کے ذریعے سمندر کی سیر اور سینٹ میریس جزیرے کو لےجانےوالی سیاحی بوٹوں پر 16مئی سے ہی پابندی عائد کی ہے۔ لیکن جون میں اسکول اور کالجوں کی شروعات ہوجائے گی ۔ اس سے پہلے اپنی چھٹیوں کے آخری دنوں کالطف لینےکےلئے کثیر تعداد میں سیاح ملپے بیچ پہنچ رہے ہیں۔ خاص کر ہفتہ کے آخری دنوں میں سیاحوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہونے پر  تحفظ فراہم  کےلئے  تعینات لائف گارڈوں کے لئے سیاحوں کی حفاظت ایک چیلنج بن گیا ہے۔

ہفتہ میں دوسرا حادثہ :ملپے بیچ کے سمندر میں کھیلنے والا ایک نوجوان سمندری لہروں کی لپیٹ میں آکر ڈوب کر سخت بیمار ہونے کا واقعہ سنیچر کی صبح پیش آیا ہے۔ جب کہ گذشتہ اتوار کو ایک سیاح بیچ پر ڈوب کر ہلاک ہونے کا حادثہ پیش آیا تھا۔ اس طرح ہفتہ میں دو حادثے پیش آئے ہیں۔

26مئی کو بنگلورو سے ملپے پہنچے چار سیاح سنیچر کی صبح سمندر میں اترے تھے۔ اسی دوران سچن (25) نامی نوجوان لہروں کی لپیٹ میں آکر بہہ گیا۔ایشور نامی  غوطہ خور فوری طورپر بیچ پر پہنچ کر تلاش کیا لیکن سچن کا کہیں پتہ نہیں چلا۔ قریب 30گھنٹوں بعد پانی سے اوپر پہنچے سچن کو فوری طورپر علاج کے لئے اسپتال میں داخل کیاگیا ، سچن اس وقت منی پال اسپتال میں زیر علاج ہے۔

سمندر میں اترنے پر پابندی عائد کی جائے : ملپے بیچ پہنچنے والے سیاحوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے، خاص کر ہفتہ کے آخری دنوں میں سیاحوں کا بڑا ہجوم  نظر آتاہے۔ موسم میں اچانک ہونےو الی  تبدیلیوں سے سیاح لہروں کی لپیٹ میں آنے کاخدشہ  ہے اور سمندر بھی اپنی سرکش میں ہے ۔ حالات کے پیش نظر سیاحوں کو سمندرمیں اترنے سے پابندی عائد کئے جانے کا غوطہ خور ایشور نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولس سے مطالبہ کیا ہے۔تفریح کے لئے آنے والے لوگ  نہ  لائف گارڈ کی باتوں کی پرواہ کرتے ہیں، نہ پولس  کی اور نہ ہی  مقامی لوگوں کی مانتے ہیں ۔کسی بھی بات کو  سنی ان سنی کرتےہوئے سیاح سمندر  میں اتررہےہیں۔  مقامی لوگ بھی مطالبہ کررہے ہیں کہ  سیاحوں کو سمندر میں اُترنے پر پابندی عائد کے یا  ضلعی انتظامیہ سیاحوں کی حفاظت کےلئے  مناسب حفاظتی انتظامات کرے۔

ایک نظر اس پر بھی

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...