مالیگاؤں 2008ء بم دھماکہ معاملہ، سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو جھٹکا
ممبئی،4/ جون (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) مالیگاؤں 2008 ء بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ اور برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو آج اس وقت شدید دھچکہ لگا جب ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے اس کی عدالت سے لگاتار غیر حاضری پر سخت اعتراض کیا اور اس کے وکیل کی جانب سے داخل کردہ عرض داشت کو خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزمہ کو ہفتہ میں ایک دن عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔
موصولہ اطلاعا ت کے مطابق آج ملزمہ کے وکلاء جے پی مشرا اور پرشانت مگو نے خصوصی عدالت میں سادھوی کی غیر حاضر کی وجہ اس کے پارلیمنٹ الیکشن کے نتائج کے بعد سے وہ آفیشیل کام کے سلسلہ میں دہلی میں مقیم ہے لہذا آج وہ عدالت حاضرنہیں ہوسکتی ہے لہذا اسے حاضر ہونے سے چھوٹ دی جائے۔
خصوصی این آئی اے جج ونود پڈالکر نے سادھوی کی عرضداشت کو خارج کرتے ہوئے اسے حکم دیا کہ وہ اسے کم از کم ہفتہ میں ایک دن عدالت میں حاضرہونا ہوگا نیز دوسرے ملزمین کو متنبہ کیاکہ ان کی بھی عدالت سے غیر حاضری برداشت نہیں کی جائے۔
اسی درمیان عدالت میں آج بم دھماکوں کے مقام کا نقشہ بنانے والے سرکاری گواہ چودھری کی گواہی عمل میں آئی جس نے بم دھماکوں کے بعد پولس کی درخواست پر بھکو چوک کا نقشہ تیار کیا تھا جہاں آج سے گیارہ سال قبل 28/ روزے کی شب بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 6 لوگ شہید اور 101 شدید زخمی ہوئے تھے۔
سرکاری گواہ سے خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال نے سوالات کیئے جس کے بعد اس سے دفاعی وکلاء جے پی مشراء اور سدیپ پاسبولا نے جرح کی اور اس پر پولس کے دباؤ میں عدالت میں جھوٹی گواہی اور پولس کی ہدایتوں کے مطابق نقشہ تیار کرنے کا الزام عائد کیا جس سے گواہی نے انکار کیا۔
آج عدالت میں دوران کارروائی بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء شاہد ندیم، ارشد شیخ، شیخ عادل و دیگر موجود تھے۔