مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: دفاعی وکیل نے جعلی میڈیکل رپورٹ مرتب کرنے کا الزام عائد کیا،سماعت پیرتک ملتوی
ممبئی:7/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں بھگواء ملزمین کے وکلاء کا بم دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کا علاج کرکے میڈیکل رپورٹ مرتب کرنے والے ڈاکٹروں پربے بنیاد الزام عائد کرناآج بھی جاری رہا ۔ خصوصی این آئی اے عدالت میں آج گواہی کے لیئے مالیگاؤں کے مشہور ہڈیوں کے ڈاکٹر مہیش تیل راندھے کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران انہوں نے خصوصی این آئی اے جج ونود پڈالکر کو بتایا کہ اس نے بم دھماکوں میں زخمی ہونے والے آٹھ افراد کا علاج کیا تھا اور اس کے بعد ان کی ہدایت پر ان کے اسٹنٹ نے میڈیکل رپورٹ مرتب کی تھی ۔وکیل استغاثہ اویناس رسال کے گواہ سے سوال و جواب کے بعد ملزم سوامی دھر دویدی کے وکیل سابڑے نے ڈاکٹر تیل راندھے پر الزام عائد کیا کہ آج وہ این آئی اے کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہے ہیں نیز انہوں حکومت سے معاوضہ حاصل کرنے کے لئے جعلی میڈیکل رپورٹ مرتب کی تھی۔وکیل دفاع کے اس الزام کا ڈاکٹر مہیش تیل راندھے نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ناصرف ان کے اسپتال میں آٹھ زخمیوں کا علاج کیا تھا بلکہ ڈاکٹر فارانی کے اسپتال میں وہ مسلسل دو دن تک مریضوں کاعلاج کرتے رہے۔آج پانچوے سرکاری گواہ کی گواہی کا اختتام ہوا جس کے بعد عدالت نے پیر تک اپنی سماعت ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ دیگر سرکاری گواہوں کو عدالت میں پیش کرے۔دوران سماعت عدالت میں متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کی جانب سے وکلاء شریف شیخ، انصار تنبولی، شاہد ندیم، ابھیشک پانڈے و دیگر موجودتھے۔