ڈیجیٹل اریسٹ اور سائبر فراڈ میں اضافہ، وزارت داخلہ نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی

Source: S.O. News Service | Published on 30th October 2024, 6:19 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 30/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  ہندوستان میں بڑھتے ہوئے سائبر جرائم اور ڈیجیٹل اریسٹ کے واقعات کو کنٹرول کرنے کے لیے وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی نگرانی داخلی سکیورٹی کے سیکرٹری کریں گے۔ یہ اقدام وزیراعظم نریندر مودی کی ’من کی بات‘ کے 115ویں ایپی سوڈ میں دیے گئے ہدایت کے بعد کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے شہریوں کو ڈیجیٹل فراڈ سے محفوظ رہنے کے لیے ’رکیں، سوچیں، اور ایکشن لیں‘ کا پیغام دیا تھا۔ اس کمیٹی کا مقصد سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کرنا ہے۔

وزیراعظم کی نصیحت کے بعد وزارت داخلہ نے فوری طور پر ڈیجیٹل گرفتاری اور سائبر فراڈ کے بڑھتے واقعات کے سدباب کے لیے ایک کمیٹی قائم کی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی ڈیجیٹل گرفتاری کے واقعات پر فوری کارروائی کرے گی اور ملک بھر میں خصوصی مہمات چلانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ ان واقعات پر مکمل قابو پایا جا سکے۔ اس سلسلے میں ایم ایچ اے کے 14سی ونگ نے تمام ریاستوں کی پولیس کے ساتھ بھی رابطہ کیا ہے اور ہر کیس کی فرداً فرداً نگرانی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال ڈیجیٹل گرفتاری کے واقعات سے متعلق 6000 سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں۔ سائبر ونگ نے ان میں شامل تقریباً 6 لاکھ موبائل فون کو بلاک کر دیا ہے، جو سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل گرفتاری کے واقعات میں ملوث تھے۔ 14سی ونگ نے 709 موبائل ایپلی کیشنز کو بھی بند کر دیا ہے، جو سائبر جرائم میں استعمال ہو رہی تھیں۔ مزید برآں، ایک لاکھ 10 ہزار آئی ایم ای آئی نمبرز اور 3.25 لاکھ جعلی بینک کھاتوں کو بھی منجمد کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم نے اپنے ریڈیو پروگرام ‘من کی باتُ میں ڈیجیٹل گرفتاری اور سائبر فراڈ کی سنگینی پر عوام کو آگاہ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ فراڈ کرنے والے افراد سب سے پہلے آپ کی ذاتی معلومات اکٹھی کرتے ہیں، پھر ڈرا دھمکا کر نفسیاتی دباؤ ڈالتے ہیں تاکہ آپ فوری طور پر ان کی باتوں پر عمل کریں اور دھوکہ کھا جائیں۔ ایسی فراڈ کالز کے دوران لوگ اکثر اپنے وقت کی کمی کے باعث فوری فیصلے کرتے ہیں اور دھوکے کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں مقبرہ پر قبضہ کرنے پر سپریم کورٹ RWA پر گرم؛ پوچھا ؛ ایسا کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟

سپریم کورٹ نے ڈیفنس کالونی رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن (RWA) کو دہلی کی تاریخی لودی دور کے مقبرہ  پر غیر قانونی قبضہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ میں RWA سے سوال کیا، "آپ کو دہلی میں لودی دور کی گمٹی پر قبضہ کرنے کی جرأت کیسے ہوئی؟" عدالت نے آثار قدیمہ کے سروے آف ...

ہریانہ کی فی کس آمدنی ملک میں دوسرے نمبر پر، مگر 70 فیصد آبادی بی پی ایل فہرست میں شامل!

ہریانہ ملک کی خوشحال ریاستوں میں شمار کی جاتی ہے، جہاں فی کس آمدنی کے لحاظ سے قابل ذکر ترقی ہوئی ہے۔ یہاں کے کئی دیہی علاقے ملک کے بڑے شہری علاقوں کو بھی پیچھے چھوڑتے ہیں۔ مگر حالیہ اعداد و شمار نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ریاست کی صارفین اور سپلائی وزارت کے ڈیٹا کے مطابق، ہریانہ ...

مرکزی حکومت کی بڑی کارروائی، جعلسازی میں ملوث 4.5 لاکھ بینک اکاؤنٹس منجمد

مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کے پس منظر میں سخت کارروائی کرتے ہوئے تقریباً ۵ء۴؍ لاکھ ’’میول اکاؤنٹس‘‘ کو منجمد کردیا ہے۔ سائبر جرائم میں روپوں کو ٹرانسفر کرنے کیلئے ان اکاؤنٹس کا استعمال کیا جا رہا تھا۔

یوپی پی ایس سی امتحانات کے طریقہ کار پر طلبا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، کانگریس اور ایس پی کی سخت مذمت

یو پی پی ایس سی امتحانات میں نارملائزیشن کے خاتمے اور امتحانات کو ایک دن اور ایک پالی میں منعقد کرنے کے خلاف طلبا کا احتجاج شدت اختیار کر چکا ہے۔ الہ آباد (پریاگ راج) میں یو پی پی ایس سی کے دفتر کے باہر 20 ہزار سے زائد طلبا 25 گھنٹے سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ احتجاج کے دوسرے دن قومی ...

سنجے راؤت کا مہاراشٹر انتخابات میں پیسہ استعمال کا الزام، مہایوتی حکومت اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی ماحول شدت اختیار کر چکا ہے اور دونوں سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس صورتحال میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے مہایوتی اتحاد پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جن میں الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی سوالات ...

کیرالہ: ہندو واٹس ایپ گروپ بنانے پر آئی اے ایس افسر معطل، حکومت نے کارروائی کی ہدایت دی

پیر کے روز کیرالہ حکومت نے ایک آئی اے ایس افسر کو مبینہ طور پر ہندو واٹس ایپ گروپ بنانے کے الزام میں معطل کر دیا۔ معطل کیے گئے افسر کا نام گوپال کرشنن بتایا جا رہا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مذہبی بنیادوں پر ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا تھا۔ اس گروپ کا نام ’ملّو ہندو ...