متھرا عیدگاہ میں مورتی رکھنے کا اعلان -ملک کو تشدد کی آگ میں جلانے کی کوشش
پرتاپ گڑھ، 22؍نومبر(ایس او نیوز؍یواین آئی) بھارت ہندو مہا سبھا کے ذریعہ متھرا عیدگاہ میں آئندہ 6 دسمبر 2021 کو مورتی رکھنے کے اعلان نے ایک مرتبہ پھر اجودھیا کی یاد تازہ کر دی،جہاں مورتی رکھنے کے بعد مسجد کو منہدم کر کے ملک کی جمہوریت،آئین و سکیولرزم کی دھجیاں اڑاکر ملک کو تشدد کی آگ میں جلا دیا گیا تھا،آج ایک مرتبہ پھر ماضی کو دہرا کر ملک کو تشدد کی آگ میں جلانے کی کوشش کی جا رہی ہے - بی جے پی اسمبلی انتخابات کو دیکھتے ہوئے اپنی حامی تنظیموں کو آگے کر کے عید گاہ میں مورتی رکھنے کا اعلان کراکر اکثریت کے پولرائزیشن کی کوشش شروع کر دی ہے،جو جمہوریت و آئین کے خلاف ہے - پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے بی جے پی کی سازش کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جب سے اقتدار میں آئی ہے،اس نے ترقی کے برعکس صرف فسطائیت کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے - فسطائیت کے سہارے ملک میں زہر گھول کر نفرت کا ماحول بنایا ہے -ملک میں بڑھتی بے روزگاری و مہنگائی سے اب بی جے پی کی پالیسیوں سے عوام اوب چکی ہے،جس کے سبب بی جے پی اپنے تئیں عوامی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے انتخاب میں اپنی کامیابی کیلئے اپنی حامی تنظیموں کو آگے کرکے متھرا عیدگاہ کا ایشو اٹھاکر ملک کو تشدد کی آگ میں جلانے کی کوشش میں پولرائزیشن کا خواب دیکھ رہی ہے - غور طلب بات یہ ہے کہ ہندوستان میں روز بروز اقلیتوں کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے -آسام،تریپورہ کے بعد اب اتر پردیش کے مسلمان اس نفرت کی سیاست کا کس طرح اپنا دفاع کریں،یہ ایک اہم سوال ہے؟ آج پھر ایک مرتبہ اتر پردیش کے انتخاب کو دیکھتے ہوئے بی جے پی فسطائیت کا کارڈ کھیلنے کیلئے کوشاں ہے -متھرا عیدگاہ کو مذہبی بنیاد پر متنازعہ بناکر بی جے پی نے جس طرح سے اپنی حامی تنظیموں کو اکسا کر مورتی رکھنے کا اعلان کرایا ہے،اس سے ملک کا امن امان و خیرسگالی کا ماحول گندہ ہو رہا ہے -