مہاراشٹرا کی سیاست میں زبردست گہماگہمی ؛ شیوسینا کے واحد مرکزی وزیر اروند ساونت نے مودی کابینہ سے دیا استعفی؛ کیا ٹوٹے گا شوسینا ۔ بی جے پی اتحاد؟
ممبئی 11/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹر میں حکومت تشکیل کرنے کو لے کر شیوسینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں جاری تنازعہ گہرا ہونے کے بعد شیوسینا نے پیر کو مرکز میں حکمراں این ڈی اے سے الگ ہونے کا من بنا لیا ہے، ساتھ ہی شیوسینا کے مرکزی وزیر اروند ساونت نے استعفی دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے پہلے انہوں نے ٹوئٹر کے ذریعے بی جے پی کو نشانے پر لیتے ہوئے لکھا، '’شیوسینا حق پر ہے، میں دہلی کی حکومت کے درمیان جھوٹ کے ماحول میں کیسے رہ سکتا ہوں؟ اس لئے میں مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفی دینے کو تیار ہوں۔
غور طلب ہے کہ این سی پی نے مہاراشٹرا میں مخلوط حکومت بنانے کے لئے شیوسینا کے سامنے شرط رکھی تھی کہ اسے پہلے این ڈی اے سے ناطہ توڑنا ہوگا، حالانکہ مہاراشٹر میں شیو سینا اور این سی پی کو حکومت بنانے کے لئے کانگریس کی بھی حمایت کی ضرورت پڑے گی، وہیں کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ آج 10 بجے میٹنگ ہونے والی ہے اور اس میں اعلی کمان کی ہدایات کے مطابق فیصلہ لیا جائے گا۔
اس سے پہلے اتوار کو گورنر بھگت سنگھ كوشياری کی طرف سے دی گئی حکومت سازی کی دعوت کے بعد بی جے پی نے ریاست میں حکومت بنانے سے انکار کر دیا ہے، پارٹی نے کہا ہے کہ ان کے پاس حکومت بنانے کے لئے نمبر نہیں ہیں اور ایسے میں وہ اکیلے حکومت نہیں بنا سکتے۔
یاد رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 105 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی وہیں شیوسینا 56 سیٹیں جیت کر دوسرے نمبر کی پارٹی بنی تھی۔ این سی پی کو 54 نشستوں اور کانگریس کو 44 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی تھی۔