بنگال انتخاب کے بعد پی ایم لاک ڈاؤن کے متعلق لے سکتے ہیں فیصلہ: سنجے راوت
ممبئی،12؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے مہاراشٹرا میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی وکالت کی ہے- ساتھ ہی انہوں نے پرکاش جاوڈیکر اور دیویندر فڑنویس جیسے بی جے پی قائدین کی تنقیدبھی کی ہے جو لاک ڈاؤن کے مخالف ہیں -
سنجے راوت نے کہا ہے کہ کورونا کے ساتھ جنگ کوئی بھارت بنام پاک جنگ نہیں ہے- کسی کو کورونا کے خلاف جنگ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے- انہوں نے یہ بھی تنقید کی کہ ملک بھر میں کوروناکیسوں میں اضافہ ہورہا ہے، لیکن جب بنگال میں انتخاب ختم ہوجائیں گے، تو مرکزی حکومت لاک ڈاؤن کے بارے فیصلہ کرے گی -
سنجے راوت نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہاکہ دیویندر فڑنویس سابق وزیر اعلیٰ ہیں، انہوں نے کہا کہ لوگ لاک ڈاؤن نہیں چاہتے،لیکن ہم جانتے ہیں کہ لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے کون سا واحد راستہ ہے- انہوں نے مزید کہا کہ پرکاش جاوڈیکر کو دہلی میں بیٹھ کر ہمیں لیکچر نہیں دینا چاہئے- انہیں یہاں آکر دیکھنا چاہئے، اس ریاست سے ان کابھی تعلق ہے، کسی کو بھی اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئے-
لاک ڈاؤن کو پوری دنیا میں قابل قبول قرار دیتے ہوئے راوت نے کہا کہ جب وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ سنگین حالات صرف مہاراشٹر میں ہیں، بلکہ کورونا پورے ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے-اب اس سلسلے میں وزیر اعظم ہی یہ فیصلہ کرسکتے ہیں کہ آیا ملک میں لاک ڈاؤن ہوگا یا نہیں، لیکن میرے خیال میں مرکزی حکومت اُس وقت اس بابت فیصلہ لے گی، جب مغربی بنگال میں ان کی انتخابی ریلیاں ختم ہو جائیں گی -