ممبئی،6؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کی جانب سے وزیرداخلہ انیل دیشمکھ پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ تفشیش کیے جانے کے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے چند گھنٹوں بعد وزیرداخلہ دیشمکھ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
راشٹر وادی پارٹی کے قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے فوراً بعد دیشمکھ نے این سی پی کے صدر شرد پوار سے ملاقات کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے استعفی دینے کی پیش کش کی۔ جسے منظور کر لیا گیا اور اس کے بعد انیل دیشمکھ نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو پیش کیا ہے اور اس کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
واضح رہیکہ بامبے ہائی کورٹ کےچیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس جی ایس کلکرنی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سی بی آئی کو ہدایت دی کہ سنگھ کی جانب سے انیل دیشمکھ کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی 15 دنوں کے اندر ایک ’ابتدائی تحقیقات‘ کی جائے۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد، شردپوار نے این سی پی کا ایک اعلی سطح اجلاس طلب کیا تھا جس میں نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور دیگر سینئر قائدین نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور یہ فیصلہ کیا کہ آزادانہ تفشیش کے لئے انیل دیشمکھ کے استعفی کی پیشکش کو منظور کیا جائے۔ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی دیشمکھ کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔