مہاراشٹرا میں صدر راج کی سفارش، ناراض شیو سینا پہنچی سپریم کورٹ ، کانگریس نے کہا؛ گورنر نے آئین کا مذاق اڑایا
نئی دہلی 12/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹرا میں حکومت کے قیام کے تعلق سے غیر یقینی صورتحال کے درمیان گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے منگل کو مرکزی حکومت کو ایک رپورٹ روانہ کرتے ہوئے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کی ہے۔ ادھر شیو سینا نے گورنر کے اس فیصلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت مرکزی کابینہ کے اجلاس میں مہاراشٹرا کے گورنر کی رپورٹ کی بنیاد پر ریاست میں صدر راج لگانے کی سفارش کو منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
گورنر سکریٹریٹ کے ذریعہ ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خیال ہے کہ آئین کے مطابق ریاست میں حکومت نہیں بن سکتی۔ انہوں نے منگل کے روز دستور کے آرٹیکل 356 کی دفعات کے تحت مرکز کو اس سلسلے میں ایک رپورٹ پیش کی ہے۔
شیوسینا پہنچی سپریم کورٹ
مہاراشٹرا میں سیاسی ہلچل اُس وقت عجیب رُخ اختیار کرگئی جب گورنر کی سفارش پر مودی کابینہ نے مہاراشٹرا میں صدر راج کی منظوری دے دی اب اس پر صدر جمہوریہ کے مہر لگنے کا انتظار ہے، اُدھر دوسری طرف گورنر کے اس قدر عجلت میں لئے گئے فیصلے پر ناراض شیوسینا سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ شیوسینا نے ایک عرضی داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے حکومت سازی کے لیے محض 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا جب کہ اس نے تین دنوں کا وقت مانگا تھا۔شیو سینا نے اس بات کا بھی الزام لگایا ہے کہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایما پر کام کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ شیوسینا نے حکومت سازی کے لیے گورنر کی جانب سے ملے 24 گھنٹے کا وقت ختم ہونے سے ایک گھنٹے پہلے راج بھون پہنچ کر گزارش کی تھی کہ انھیں 48 گھنٹے کا مزید وقت دیا جائے۔ لیکن شیوسینا کے مطالبہ کو گورنر نے مسترد کر دیا تھا اور این سی پی کو حکومت سازی کے لیے نمبر ثابت کرنے کے لیے کہا تھا۔ اُدھر این سی پی نے بھی الزام لگایا کہ اسے حکومت بنانے کے لئے ضروری وقت نہیں دیا گیا۔ حالانکہ گورنر نے بی جے پی کو حمایت حاصل کرنے کے لئے 48 گھنٹوں کا وقت دیا تھا،
شیوسینا نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ سے یہ بھی کہا ہے کہ گورنر کے حکم کو منسوخ کیا جائے جس میں انہوں نے شیو سینا کے حکومت بنانے کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔ سینئر وکلا کپل سبل اور دیو دت کامت شیو سینا کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہو رہے ہیں۔
کانگریس نے کہا؛ گورنر نے آئین کا مذاق اڑایا:
ادھر مہاراشٹرا میں صدر راج نافذ کرنے کی کابینہ کی سفارش پر کانگریس نے اعتراض جتایا ہے۔ کانگریس کے رہنما سنجے نروپم نے اس حوالہ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کا فیصلہ بہت پہلے ہوچکا تھا لیکن گورنر کو اپنی رپورٹ بھیجنے سے پہلے آج (منگل) رات 8.30 بجے تک انتظار کرنا چاہیے تھا، کیونکہ انہوں نے مدت کی حد طے کی تھی اور این سی پی کو حکومت بنانے کا موقع فراہم کیا تھا۔ پہلی نظر میں یہ فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی نظر آتا ہے۔
گورنر کے ذریعہ صدر راج کی سفارش کیے جانے اور مرکزی کابینہ کے ذریعہ اس سفارش کو منظور کیے جانے کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی گہما گہمی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ گورنر کے فیصلے سے حیران کانگریس نے اس قدم کو آئین کا مذاق قرار دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جس پارٹی کو اپنی قوت ثابت کرنے کے لیے وقت دیا گیا ہے، ابھی وہ وقت ختم بھی نہیں ہوا ہے تو صدر راج نافذ کرنے کی سفارش آخر کس طرح کر دی گئی۔