مہاراشٹرا:حکومت سازی کاڈرامہ جاری اب این سی پی کو حکومت سازی کیلئے 24گھنٹے کا وقت، کانگریس کی اہم میٹنگ

Source: S.O. News Service | Published on 12th November 2019, 10:43 AM | ملکی خبریں |

ممبئی،12؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) انتخابی نتائج کے 18دن گزر جانے کے بعد بھی، مہاراشٹرا میں اقتدار کی تصویر واضح نہیں ہے۔ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے بی جے پی، شیو سینا کے بعد تیسری سب سے بڑی پارٹی این سی پی کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیاہے۔ این سی پی رہنماؤں نے پیر کی شب گورنر سے ملاقات کے بعد اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اسے 24گھنٹے یعنی منگل کی شام تک کا موقع دیاگیاہے۔منگل کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ بلائی گئی ہے، اس کے بعد کانگریس حتمی فیصلہ لے گی۔ ساتھ ہی کانگریس اس معاملے پرپھراین سی پی سے بات کرے گی۔ اب دیکھنا ہوگا یہ ہوگا کہ این سی پی- کانگریس اور شیو سینا کیا حکمت عملی اپناتی ہیں -سیاسی حالات بتارہے ہیں کہ مہاراشٹرا صدر راج کی طرف جاچکا ہے - دراصل مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں 105سیٹوں کے ساتھ بی جے پی سب سے بڑی جماعت کے طورپرابھری تھی، جبکہ دوسرے نمبر پر56سیٹوں کے ساتھ شیوسینا رہی۔ تیسری بڑی پارٹی این سی پی ہے، جس کا کانگریس سے اتحاد ہے۔کانگریس کو 44اور این سی پی کو 54نشستیں ملی تھیں۔حکومت کی تشکیل کیلئے کانگریس۔شیوسینا اتحاد کو مزید 47اراکین اسمبلی کی ضرورت ہے۔گزشتہ دوروز قبل بی جے پی کے حکومت بنانے سے انکار کے بعدپیر کو شیو سینا لیڈروں نے گورنرسے ملاقات کی تھی اورانہوں نے حکومت سازی کے لئے دو دن کی مہلت مانگی تھی، جسے گورنرسے دینے سے انکارکردیا۔ اس کے بعد گورنرنے این سی پی کو حکومت سازی کے لئے مدعو کیا ہے۔گورنرنے ملاقات کے بعد شیوسینا نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ آگے کیا ہوگا- مہاراشٹر میں حکومت تشکیل دی جائے گی یا صدر کی حکمرانی نافذ ہوگی۔ این سی پی کو حکومت سازی کی دعوت ملنے کے بعد اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ این سی پی-کانگریس اتحاد مل کر حکومت سازی کے لیے کس طرح کی کوششیں کرتی ہے۔ شیوسینا اپنی شرط کے ساتھ این سی پی-کانگریس اتحاد کا ساتھ دیتی ہے یا پھر ابھی ان تینوں پارٹیوں کے درمیان کرسی کی رسہ کشی دیکھنے کو ملے گی-اس سے قبل ذرائع کے مطابق خبرتھی کہ کانگریس نے شیوسینا کوباہرسے حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے- اس طرح سے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کا شیوسینا کا وزیراعلیٰ ہونے کا خواب پورا ہوسکتا ہے- مہاراشٹرکے گورنربی ایس کوشیاری سے ملاقات کے بعد ادھو ٹھاکرے کے بیٹے اورشیوسینا کے رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے دودنوں کی مہلت مانگی تھی، لیکن گورنرنے وقت دینے سے انکارکردیا، لیکن حکومت بنانے کولیکرہمارے دعوے کوابھی تک خارج نہیں کیا ہے- انہوں نے کہا کہ حمایت کولے کرہم نے کہا کہ ہم حکومت بنانے کے لئے تیارہیں -مہاراشٹرمیں گورنرکے ذریعہ شیوسینا کو دیا گیا وقت پیر کی شام کو ختم ہوچکا ہے- کانگریس نے ابھی تک حمایت پرکوئی فیصلہ نہیں کیا ہے- اس سے قبل شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کانگریس کی عبوری صدرسونیا گاندھی سے فون پربات کرکے حمایت طلب کی تھی- سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پرسینئرلیڈروں کی میٹنگ کے بعد کانگریس ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لے سکی ہے- کانگریس کے سینئر لیڈرملیکا ارجن کھرگے نے کہا کہ ہماری شرد پوارسے بات چیت ہوئی ہے، کل ممبئی میں اس معاملے پرایک بارپھر بات چیت ہوگی-اس سے قبل سونیا گاندھی نے این سی پی سربراہ شرد پوارکوفون کرکے بات چیت کی تھی، تب خبرآئی تھی کانگریس نے شیوسینا کوحمایت دے دی ہے- وہیں اس سے قبل شرد پوارنے حتمی فیصلہ سونیا گاندھی پرچھوڑدیا تھا- کانگریس لیڈراحمد پٹیل نے میٹنگ سے قبل بیان دیا تھا کہ اس میٹنگ کے بعد صورتحال پوری طرح واضح ہوجائے گی- سونیا گاندھی نے اپنے اراکین اسمبلی سے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت بھی کی ہے-دریں اثناء مہاراشٹر میں حکومت بنانے کی رشہ کشی کے درمیان ریاست کانگریس کے44میں سے40رکن اسمبلی جے پور میں ٹھہرے ہوئے ہیں -ان تمام ممبران اسمبلی کے رکنے کا انتظام وزیر اعلیٰ اشوک گہلوٹ نے کیا ہے-معلومات کے مطابق یہ تمام اتوار کو ہی جے پور پہنچے ہیں -اتوار کو یہ تمام رکن اسمبلی آمیر کا قلعہ گئے-ان تمام ممبران اسمبلی سے ملنے کے لئے کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے اتوار کو جے پور آئے تھے-پارٹی کے سینئر لیڈر ایسے ماحول میں اپنے تمام ممبران اسمبلی کو ایک ساتھ رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں -کانگریس کے سینئر لیڈر تمام ارکان اسمبلی پر نظر رکھے ہوئے ہیں -

ان سب کے درمیان، مرکز کی مودی حکومت میں شامل شیوسینا کے واحد وزیر اروند ساونت نے استعفیٰ کا اعلان کردیا ہے- شیوسینا اور بی جے پی کی دوستی 30سال پرانی تھی-مانا جا رہا ہے کہ این سی پی نے مہاراشٹر میں ساتھ حکومت بنانے کے لئے شیوسینا کے سامنے شرط رکھی تھی کہ اسے پہلے این ڈی اے سے ناطہ توڑنا ہوگا- حالانکہ مہاراشٹر میں شیو سینا اور این سی پی کو حکومت بنانے کے لئے کانگریس کی بھی حمایت ضرورت پڑے گی- مہاراشٹر میں بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان جاری گھمسان سے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کنارا کر لیا ہے-نتیش نے کہا ہے کہ یہ ان لوگوں کا باہمی معاملہ ہے اس پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا-نتیش کمار مرکز میں این ڈی اے کے اتحادی ہیں اور بہار میں بھی بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت چلا رہے ہیں -شیوسینا بھی این ڈی اے کا حصہ تھی لیکن سی ایم عہدے کو لے کر ہوئے تنازعہ کی وجہ سے اس نے اب این ڈی اے سے ناطہ توڑ لیا ہے-مرکز میں شیوسینا کے ایک محض وزیر اروند ساونت نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے-

ایک نظر اس پر بھی

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

اب وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کی بیٹی کے خلاف ای ڈی نے درج کیا مقدمہ، جلد پوچھ تاچھ کا امکان

ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ اپوزیشن لیڈران و ان کے رشتہ داروں کو بھیجے جانے والے سمن و پوچھ تاچھ سرخیاں بن رہی ہیں۔ ابھی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر ہنگامہ جاری ہے اور کے. کویتا بھی حراست میں ...

لوک سبھا انتخاب 2024: کانگریس نے امیدواروں کی آٹھویں فہرست جاری کی، 14 امیدواروں کے نام شامل

کانگریس نےلوک سبھا انتخاب کے پیش نظر اپنے امیدواروں کی آٹھویں فہرست جاری کر دی۔ اس فہرست میں کانگریس نے 14 امیدواروں کا اعلان کیا ہے جن کا تعلق اتر پردیش، تلنگانہ، مدھیہ پردیش اور جھارکھنڈ سے ہے۔ فہرست کے مطابق اتر پردیش و تلنگانہ کی 4-4 اور مدھیہ پردیش و جھارکھنڈ کی 3-3 لوک سبھا ...

پنجاب: ’بی جے پی میں شمولیت کے لیے پیسے کی پیشکش کی گئی‘، عآپ کے 3 اراکین اسمبلی کا دعویٰ

نجاب سے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے تین اراکین اسمبلی نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ انھیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے پیسے دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔ پنجاب سے عآپ کے واحد لوک سبھا رکن اور ایک رکن اسمبلی نے بدھ کے روز بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی، اس کے بعد عآپ کے ان تین اراکین ...