مہاراشٹرا اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ادھو ٹھاکرے کامیاب؛ بی جے پی نے کیا واک آوٹ، چار اراکین نے ووٹنگ میں نہیں لیا حصہ
ممبئی 30/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹرمیں سیاسی رسہ کشی کے درمیان شیو سینا، این سی پی اورکانگریس کی قیادت والی ادھوحکومت نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا۔ اس دوران اپوزیشن بی جے پی نے واک آوٹ کیا تو وہیں ادھو حکومت کی حمایت میں 169 ووٹ پڑے جبکہ 4 اراکین اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔البتہ ان کی مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔
ادھوٹھاکرے کواپنے چچازاد بھائی راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹرنونرمان سینا (ایم این ایس) سے ووٹ کی امید تھی، لیکن فلورٹسٹ کے دوران ایم این ایس نے حکومت کے حق میں ووٹ نہیں کیا۔ مجلس اتحاد المسلمین کے دو ایم ایل اے، سی پی ایل اورایم این ایس کے ایک ایک رکن اسمبلی اس طرح جملہ چار اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اس سے قبل بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے ایوان میں ہنگامہ کیا۔ دیویندرفڑنویس نے کہا کہ اسمبلی کا سیشن غیرآئینی طریقے سے بلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے رات ایک بجے اطلاع دی گئی۔
اعتمادکا ووٹ حاصل کرنے کی پہلی آزمائش میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے نے اپنے مخصوص انداز میں اپوزیشن پر زوردار حملہ بولا۔30 سالوں تک ساجھے داری نبھانے والی پارٹی بی جے پی کے واک آوٹ پر طنز کستے ہوئے اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں اب تک میدان میں لڑنے والا آدمی رہاہوں، لیکن یہاں جس طرح کا سلوک دیکھا، اُس سے لگا کہ یہ میدان ہی صحیح تھا۔ اُدھو ٹھاکرے نے سرکار کی حمایت میں ووٹ دینے والے سبھی اراکین کا شکریہ ادا کیا۔