مدھیہ پردیش میں کووڈ کا قہر، 30 اپریل تک کورونا کرفیو کا نفاذ
بھوپال، 19؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) مدھیہ پردیش میں حکومت کی تمام کوششوں کے باوجود کورونا کا قہرجاری ہے۔ ریاست میں کورونا کے ایکٹو مریضوں کی تعداد جہاں اڑسٹھ ہزار کو تجاوز کر گئی ہیں وہیں پچھلے چوبیس گھنٹےمیں ریاست میں کورونا کے بارہ ہزار دو سو اڑتالیس نئے معاملے درج کئے گئے ہیں ۔ کورونا کے بڑھتے مریضوں کے بیچ جہاں اسپتالوں میں بیڈ موجود نہیں ہیں وہیں شمشان گھاٹ اور قبرستان میں بھی آخری رسومات کو ادا کرنے کےلئے ایک لمبی قطار لگی ہوئی ہے۔ وزیر اعلی شیوراج سنگھ کی صدارت میں منعقدہ کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد ریاست میں تیس اپریل تک کورونا کرفیو کا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعلی شیوراج سنگھ کہتے ہیں کہ ریاست میں تیس اپریل تک کورونا کرفیو کا نفاذ رہے گا ،لاک ڈاؤن نہیں رہے گا۔یہ قدم اپنے کو بچانے کے لئے اور کورونا کی چین کو توڑنے کے لئے اٹھایا گیا ہے ۔ہمیں خود طے کرنا ہے کہ میں گھر میں رہونگا۔ماسک کفن سے چھوٹا ہے یہ آسانی سے لگایا جاسکتا ہے ۔ہوم آئیسولیشن میں رہنے والے مریضوں کو ای سنجیونی سے جوڑا رہا ہے ۔اگرآپ کے گھر میں جگہ نہیں ہے تو آپ کووڈ کیئر سنیٹر میں آ سکتے ہیں۔ریاست میں ایک سو دس کووڈ کیئر سینٹر شروع کئے گئے ہیں ۔ریاست کے ہر ضلع میں کووڈ کیئر سینٹر ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اس میں اور اضافہ کیا جائے گا۔اسپتالوں میں بستر کی تعداد بڑھانے کا کام جاری ہے۔ریمڈیسور انجیکشن کی سپلائی اور آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ کورونا سے لڑائی یہ ایک عام لڑٓائی نہیں ہے بلکہ یہ ایک جنگ ہے ،جسے ہم سب کو مل کر لڑنا ہے۔
وہیں بھوپال کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے وزیر اعلی شیوراج سنگھ پر کورونا قہر میں عوام سے جھوٹ بولنے کا الزام لگایا ہے ۔ عارف مسعود کا کہنا ہے کہ کوروناقہر میں وزیر اعلی صرف جھوٹے بیان جاری کر کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں ۔ حمیدیہ اسپتال سے سیکڑوں ریمڈیسور انجیکشن چوری ہوجاتے ہیں اور آج شہڈول میں آکسیجن کی کمی سے ایک درجن لوگوں کی موت ہوگئی ہے ۔ حکومت ہر قدم پر نہ صرف حقائق کو چھپا رہی ہے بلکہ گمراہ بھی کر رہی ہے ۔ اسپتالوں میں بیڈ نہیں،ریمڈیسور انجیکشن نہیں اور آکسیجن مل نہیں رہی ہے اور شمشان گھاٹ و قبرستان میں لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں ۔ حکومت کو چاہیئے کہ عملی کام کرے تاکہ کورونا قہر میں انسانوں کو بچایا جا سکے۔