مودی حکومت آخری سانسیں لے رہی ہے، حقیقی اچھے دن جون میں آئیں گے۔ مینگلور میں سی ایم ابراہیم کا خطاب
منگلورو،17؍اپریل (ایس او نیوز) حقیقی اچھے دن جون میں آئیں گے جب انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوگا۔مودی حکومت اب آخری سانسیں لے رہی ہے اور اُدھر پڑوسی ملک پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو ہندوستان کے دیوالیہ ہونے کی خواہش ہے اس لئے وہ نریندر مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی بات کررہے ہیں، ان باتوں کا اظہار سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم نے کیا، وہ یہاں مینگلور میں انتخابی تشہیری مہم کے دوران خطاب کررہے تھے۔
سی ایم ابراہیم نے کہا کہ ہندوستان کے انتخابات پر ساری دنیا کی نظریں ہیں۔ اترپردیش میں مودی کے لئے ’’گو۔۔گو‘‘ کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک پر تبصرہ کرتے ہوئے سی ایم ابراہیم نے کہا کہ مودی کی پیدائش سے پہلے پاکستان کے ساتھ جنگ ہوئی تھی، کانگریس کے دور اقتدار میں 27سرجیکل اسٹرائک ہوئے تھے لیکن ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) نے کبھی بھی جنگ کو انتخابات کے لئے استعمال نہیں کیا۔ مودی کے آنے کے بعد سرجیکل اسٹرائک نہیں ہوا ہے لیکن ایسا ظاہر کیا جارہا ہے کہ جیسے مودی آنے کے بعد پاکستان کے خلاف ہندوستان مضبوط ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قیادت والی ریاستوں میں پیٹ خالی (پاخانہ) کرنے کے لئے بھی 10؍روپئے دینا پڑتا ہے۔ انہوں نے مودی پر فوجی حکمت عملی اور رازوں کو افشاء کرنے کا بھی الزام لگایا۔
سی ایم ابراہیم نے کہا کہ منموہن سنگھ جسمانی طور پر کمزور تھے لیکن ملک کی معیشت مضبوط تھی، مودی کی باڈی اسٹرانگ ہے لیکن پٹرول اور گیس کے دام آسمان کو چھورہے ہیں۔ بینک آف بروڈا کو گجراتیوں نے کنگال کردیا۔ سی ایم ابراہیم نے سوال کیا کہ کرناٹک کے وجیا بینک کو بینک آف بروڈا میں ضم کردیا گیا تو اس معاملے پر نلین کمار کٹیل نے بطور احتجاج استعفیٰ کیوں نہیں دیا ؟
سی ایم ابراہیم نے کہا کہ مودی حکومت آخری سانسیں لے رہی ہے۔ ملک کے عوام کے حقیقی اچھے دن جون میں آئیں گے۔ انہوں نے پوچھا کہ آج دیسی کہنے والے مودی بدیسی کیوں ہوگئے۔ بی جے پی بنانے والوں کو مودی نے پارٹی سے دورکیا۔
بی جےپی پر وار جاری رکھتے ہوئے ریاستی وزیر جئے مالا نے کہا کہ 5؍برسوں تک بی جے پی نے جھوٹے وعدوں کے ذریعہ عوام کو دھوکہ دیا ہے، جئے مالا نے ریاستی بی جے پی رکن اسمبلی سی ٹی روی کے بیانوں کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ روی ماں اورخواتین کو عزت دینا نہیں جانتے۔ جئے مالا نے کہا کہ روی نے ماں سے متعلق جس طرح کی گھٹیا وسطحی بات کی ہے وہ بات اگر روی کی ماں کے لئے کوئی کہے تو وہ خود برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ روی کی زبان گند وسڑاند اگلنے لگی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ روی کے منھ میں زبان ہے یا چپل ؟