ممبئی: لاک ڈاؤن میں ملی راحت، دکانیں کھل گئیں لیکن بازاروں میں سناٹا
ممبئی،2؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) عروس البلاد میں میں کورونا وائرس یا کووڈ -19 کے زیر سایہ لاک ڈاؤن میں راحت دینے کی ہلکی سی پہل کے بعد عام لوگوں نے بھی راحت کی سانس لی ہے، لیکن کئی شعبوں میں مہنگائی میں اضافے اور مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ ویسے پیر سے کئی علاقوں میں جنوبی ممبئی کے اہم ترین بازار میں دکانیں کھولی گئیں اور صاف صفائی کا عمل جاری ہے جبکہ بازاروں میں سناٹا چھایا رہا۔
ممبئی کے شہریوں کے لیے لاک ڈاؤن میں چند رعایتوں کے ساتھ ساتھ بحرعرب میں طوفان کی خبر بے چینی کا باعث بن گئی ہے، کیونکہ اس تعلق سے فی الحال سرکاری سطح پر کوئی واضح تیاری کی نشاندھی نہیں کی گئی ہے۔ حکومت کے ذریعہ جاری ہدایات کے مطابق سیلون، ریسٹورنٹ، گارڈن، سوسائٹی کے احاطوں کے استعمال کی اجازت دے دی گئی، سیلون اور بیوٹی پارلرز میں پیشگی وقت لینے کی پابندی ہے اورسماجی فاصلہ کی ہدایت پر عمل آوری کیا جانا ہے، جس کے پیش نظر باربر بال کٹنگ اور شیونگ وغیرہ کی قیمت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
مذکورہ راحت کے نتیجے میں شاہراہوں پر موٹو گاڑیوں کی آمد و رفت شروع ہونے سے کئی مقامات پر ٹریفک جام نظر آیا اور منٹوں کے سفر کوئی کافی وقت درکار تھا۔ البتہ ممبئی کی لوک ٹرینیں اور گھاٹ کوپر اور ورسوا کے درمیان میٹرو ریل کوفی الحال اجازت نہیں دی گئی ہے کیونکہ ان کی وجہ سے سماجی فاصلے کی پابندی کافی مشکل امر ہے۔
ممبئی کے تاجروں کو سخت دشواری کا سامنا ہے دراصل ان کے ملازمین ان دو ڈھائی مہینے کے عرصے میں اپنے وطن جاچکے ہیں اور دکانوں کی صفائی میں مالکان اور ان کے اہل خانہ ہاتھ بٹاتے ہیں۔ کئی بیوپاریوں کے مطابق چوہوں نے اشیاء کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ خاص طور پر اشیاء خوردنی اور کپڑے کے تاجر کافی پریشان ہیں۔ مانسون کی آمد آمد ہے اور ان کی پریشانی یہ ہے کہ آئندہ دو تین مہینے دھندے پر کافی اثر پڑسکتا ہے۔
ممبئی میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے کمپاونڈ میں جہل پہل کی اجازت دے دی گئی ہے اور ان کالونیوں میں بچے سائیکل چلاسکیں گے اور گھریلو خواتین اور ضعیف جوگنگ کرسکیں گے۔ لیکن انہیں اس موقع پر سوشل دوری کا خیال رکھنا ہوگا۔ اس سلسلہ میں 10 سال سے کم اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو منع کیا گیا ہے، لیکن صرف تیس منٹ کے لیے چہل قدمی کی اجازت ہوگی۔ فی الحال شہر میں ملٹی پلکس، مال، سنیما ہال، اسکول اور کالج کو اجازت نہیں دی ہے۔