لاک ڈاؤن میں 15؍مئی تک توسیع کا وزیر اعلیٰ یڈیورپا کا مرکز کو مشورہ؛ حکومت نے کورونا سے متاثر اضلاع کو الگ الگ زونس میں بانٹ دیا

Source: S.O. News Service | Published on 28th April 2020, 6:12 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28؍اپریل (ایس او نیوز) حکومت کرناٹک نے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی لانے کی پہل کرتے ہوئے ریاست کے اضلاع کو وہاں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کی بنیاد پر 3 الگ الگ زونس میں تقسیم کردیا ہے جو اضلاع سرخ زون میں شامل ہیں وہاں لاک ڈاؤن میں کسی بھی طرح کی نرمی کی امید نہیں ہے۔

البتہ جو اضلاع گرین زون میں وہاں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے کچھ حد تک رعایت دینے پر غور کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ جو اضلاع سبززون میں شامل ہیں جہاں شروع سے ہی یا گزشتہ 28 دنوں کے دوران کورونا وائرس کا کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا وہاں لاک ڈاؤن میں معمولی نرمی آنے کی امید کی جارہی ہے۔

پیر کی صبح وزیر اعظم مودی کی ویڈیو کانفرنس میں شرکت کے بعد وزیر اعلیٰ یڈیورپا نے 15؍مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کے مشورے پر اتفاق ظاہر کیا ۔

بعد ازاں اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی اور ان سے اضلاع کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ اضلاع سے ملنے والی جانکاری اور وہاں کورونا وارئس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد کی بنیاد پر انہیں الگ الگ زونس میں شامل کر ان کے مطابق ان اضلاع میں لاک ڈاؤن کے نفاذ میں نرمی لانے کا فیصلہ کیا۔

جن اضلاع کو سرخ زمرے میں شامل کیا گیا ہے ان میں بنگلورو اربن ضلع، میسورو، بیلگاوی، وجئے پورہ، کلبرگی اور باگل کوٹ شامل ہیں ۔ان اضلاع میں کورونا وائرس کے نئے کیسوں کا سلسلہ جاری رہنے کے سبب حکومت نے ان علاقوں میں لاک ڈاؤن میں کسی بھی طرح کی نرمی نہ برتنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلکہ ان اضلاع میں جس علاقے سے بھی نیا کیس آئے گا ان کو سیل ڈاؤن کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

زعفرانی زمرے میں بنگلورو رول، چکبالاپور، منڈیا، دکشن کنڑا، بیلاری اور دھاواڑ اور بیدر ضلع شامل ہے۔

اس کے بعد حکومت نے ایک اور زمرہ زرد رنگ کے ساتھ قائم کیا ہے جہاں کورونا وائرس کے معاملہ ابتداء میں سامنے آئے لیکن اب زیر قابو ہیں۔ ان میں ٹمکورو، اُڈپی، اُتر کنڑا، گدگ شامل ہیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے اعتبار سے ریاست کے محفوظ ترین اضلاع جن کو گرین زمرے میں شامل کیا گیا ہے ان میں یادگری، رائچور، کوپل، ہاویری، داونگیرے، شیموگہ، چترادرگہ، چکمگلورو، ہاسن، کوڈگو، رام نگرم ، کولار اور چامراج نگر شامل ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق شہر بنگلورو میں کیسوں کی تعداد کے اعتبار سے علاقوں کی زمرہ بندی کی گئی ہے۔ گزشتہ 28 دنوں کے دوران بنگلورو کے جن وارڈوں سے نئے کیس آئے ہیں ان کی بنیاد پر وارڈوں کو کنٹین منٹ زون قرار دیا گیا ہے۔

ان میں ہونگا سندرا، پادرئن پورا ، جگجیون رام نگر، کے آر مارکیٹ، مڑیوالا، ہوراماوو، وسنت نگر، باپوجی نگر، چامراج پیٹ، جے پی نگر، تھنی سندرا، رادھا کرشنا ٹیمپل، سنجے نگر،کشال نگر، یشونت پورا، ہوڈی، سی وی رامن نگر، مارواتی سیوانگر، رام سوامی پالیہ، ہگدور، شیوانگرا، سدھام نگر، دھرما رایا سوامی ٹیمپل ، گیان بھارتی، ہمپی نگر، ہومبے گوڑا نگر، راہ راجیشوری نگر، جئے نگر ایسٹ، گرین پالیہ اور شاکھا مبری نگر شامل ہیں۔

بی بی ایم پی کی طرف سے ان علاقوں کنٹین منٹ زون قرار دے کر وہاں لاک ڈاؤن کو کافی سختی سے نافذ کیا جارہا ہے۔ اس دوران تعلقہ سطح کی اگر بات کی جائے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ بنگلورو اربن ضلع میں بنگلورو ساؤتھ اور بنگلورو نارتھ علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا ہے جبکہ بنگلورو ایسٹ علاقہ میں شیواجی نگر، فریزر ٹاؤن، بانسواڑی اور دیگر علاقے آتے ہیں ان تمام کو سرخ زمرے کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے بلکہ انہیں زعفرانی زون میں رکھا گیا ہے جہاں امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں حالات سدھر نے کے بعد وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی لائی جاسکتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔