کاروار:یکم مئی (ایس اؤ نیوز)ریاست کرناٹک میں کووڈ پرقابو پانے کے لئے جس طرح دو ہفتوں کا لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے تو وہیں پڑوسی ریاست گوا میں بھی 3مئی تک لاک ڈاؤن نافذ ہے جس کی وجہ سے اترکنڑا ضلع کے ہزاروں نوجوان روزگار کو لے کر پریشان ہیں، انہیں یہ خطرہ ستارہا ہے کہ کہیں لاک ڈاون کی وجہ سے ان کی ملازمت نہ چلی جائے۔
کاروار اور انکولہ کے ہزاروں نوجوان گوا کی مختلف کمپنیوں میں برسرِ روزگار ہیں ،یہ نوجوان روزانہ صبح ڈیوٹی کے لئے گھر سے نکلتےہیں اور شام گھر لوٹتے ہیں۔نوجوانوں پر کئی زندگیاں اور گھر منحصر ہیں۔ اب دونوں ریاستوں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی وجہ سے ان نوجوانوں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ نہ ڈیوٹی پر حاضری دے سکتےہیں اور نہ ہی گھر پر کچھ کرسکتےہیں ، نوجوانوں نے حکومتوں کے فیصلوں پر الزام لگایا ہے کہ حکومت عام عوام کی زندگیاں برباد کررہی ہیں۔
کاروار تعلقہ کے ماجالی پر واقع بین ریاستی چک پوسٹ پردونوں ریاستوں کے افسران جانچ پڑتال کے بعد عوامی چہل پہل کے لئے موقع فراہم کررہے ہیں۔ ریاستی حکومت کے کووڈ گائیڈ لائنس کے مطابق گوا سے آنے والوں کو کووڈ نگیٹیو رپورٹ لانا لازمی نہیں ہے۔ ساتھ ساتھ پیشگی احتیاطی اقدامات کے طورپر گوا سے کرناٹک میں داخل ہونے والوں کی مکمل تفصیلات بھی جمع کی جارہی ہیں۔
15ہزار انجکشن دستیاب : 18سال سے زائد عمر والوں کےلئے ریاست میں کووڈ انجکشن مئی کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں دستیاب ہوگا۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت جانکاری دے گی۔ انہی اسباب کی بنیادپر اترکنڑا ضلع میں بھی یکم مئی سے 18برس کی عمروالوں کو اور 45سے کم عمروالوں کو انجکشن دینا ممکن نہیں ہے۔ اس بات کی جانکاری ضلع میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شرد نایک نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی ہمیں انجکشن موصول ہوگا آشا کارکنان ، متعلقہ عملہ اور میڈیا کے ذریعے ہم جانکاری دیں گے۔ فی الحال ضلع میں 15ہزار انجکشن ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے ہمیں جو کچھ ملا ہے اسی کو ہم سنٹروں میں تقسیم کرتے ہیں۔ سنٹروں میں انجکشن کی دستیابی اور عدم دستیابی کے متعلق ضلع اور تعلقہ کے کووڈ وار روم کو روزانہ جانکاری فراہم کی جاتی ہے۔ عوام چاہیں تو یہاں سے تفصیلی جانکاری لے سکتےہیں۔