بیرون ملک سے لوٹنے والوں کو کمٹہ ریسارٹ میں کوارنٹین کرنے کے خلاف مقامی افراد کا احتجاج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th May 2020, 12:21 PM | ساحلی خبریں |

کمٹہ 20/ مئی (ایس او نیوز) بیرون ملک سے ضلع شمالی کینرا میں لوٹنے والوں کو پروٹوکول کے مطابق لازمی کوارنٹین کے لئے کمٹہ کے ایک ریسارٹ میں رکھے جانے پر ایڈوکیٹ آر جی نائک کی قیادت میں مقامی عوام نے زبردست احتجاج کیا اور ایک گھنٹے سے زیادہ وقت کے لئے سڑک کو جام کردیا۔

 پچھلے دنوں دبئی سے لوٹے ہوئے بھٹکل اور انکولہ سے تعلق رکھنے والے2 افراد کو دیر رات گئے جب باڈ میں واقع ایک ریسارٹ میں منتقل کیا گیا اور صبح یہ بات مقامی لوگوں کو معلوم ہوئی تو انہوں نے احتجاجی مظاہرا کیا اورمطالبہ کیا کہ کمٹہ ابھی تک کوورونا وباء سے محفوظ ہے، ایسے میں دوسری جگہ سے یہاں پر لوگوں کو کوارنٹین کے لئے لاکر مقامی لوگوں کے لئے مصیبت کھڑی نہ کی جائے۔ مظاہرین نے جب دیکھا کہ کسی محکمہ کا افسر ان سے بات چیت کے لئے نہیں آرہا ہے تو انہوں نے سڑک پر جام لگادیااور اعلیٰ افسران کے موقع پر پہنچ کر مسئلے کا حل نکالنے تک دھرنے پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔

 کافی دیر بعد سرکل پولیس انسپکٹر پرمیشور گونکا نے دھرنے کے مقام پر پہنچ کر مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ سرکاری حکم ہے اور اس کی خلاف ورزی وہ نہیں کرسکتے۔اور جن لوگوں کو کوارنٹین کے لئے لایا گیا ہے وہ کورونا کے مریض نہیں ہیں بلکہ بیرون ملک سے واپس لوٹنے والے صحتمند افراد ہیں۔ہمارے ضلع کے سیکڑوں لوگوں کو اس وقت کوارنٹین کرنے کی حاجت درپیش ہے۔ ان لوگوں میں آپ کے اپنے گاؤں والے اور رشتے داربھی ہوسکتے ہیں۔ ان کو یہاں کوارنٹین کرنے سے منع نہیں کیا جاسکے گا۔ اس لئے تمام لوگوں کو اس کے لئے تعاون کرناچاہیے۔

 اس موقع پر وکیل آر جی نائک نے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرکاری احکام کو مسترد نہیں کررہے ہیں۔ مگر یہاں کے تقریبا 28ہزار باشندوں کی صحت کا سوال ہمارے سامنے ہے۔ پورے ملک میں کورونا کی وباء پھیلی ہوئی ہے۔ ہم لوگوں نے حکومت کے قانون کے مطابق لاگو کیے گئے لاک ڈاؤن کی گزشتہ 56دنوں تک پوری طرح پابندی کی ہے۔ اس لئے تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے بیرون ملک سے واپس لوٹنے والوں کو یہاں لاکر کوارنٹین کرنے کی ہم مخالفت کررہے ہیں۔

 سرکل انسپکٹر نے بتایا کہ فی الحال دو افراد کو یہاں پر کوارنٹین کیا گیا ہے اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ وہ لوگ ریسارٹ سے باہر نہیں نکلیں گے۔ داخلی دروازے پر نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔کسی کو وہاں جانے کی اجازت بھی نہیں ہے۔ اس کے بعد پھر اس ریسارٹ میں کسی اور شخص کو کوارنٹین کے لئے نہیں لایا جائے گا۔سرکل پولیس انسپکٹر کی اس یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...