کسی کمیونٹی کونشانہ نہیں بنایاجاسکتا، سدرشن ٹی وی کو سپریم کورٹ کاجواب،پابندی جاری رہے گی،اگلی سماعت پیرکوہوگی
نئی دہلی،19؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ کی جانب سے پابندی اور تنقیدکے بعد سدرشن نیوز نے جمعہ کے روزکہاہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر تک اس معاملے میں حلف نامہ داخل کردے گا-
فرقہ پرستی کوبڑھاوادینے والے اس شومیں سدرشن نیوز نے دعویٰ کیاہے کہ سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کو دراندازی کرنے کی سازش کا بڑا انکشاف ہوگا- چینل کے سربراہ سریش چاونکے نے یو پی ایس سی(یونین پبلک سروس کمیشن)کے لیے یو پی ایس سی جہادکی اشتعال انگیزاصطلاح تیارکی ہے-
یوپی ایس سی اعلیٰ سطحی بیوروکریسی ملازمتوں کے لیے مسابقتی امتحانات کاانعقادکرتاہے- چینل کا جواب ڈی وائی چندراچوڑ کے ایک سوال کے جواب میں آیا ہے جس میں انھیں سپریم کورٹ نے اشتعال انگیز سمجھے جانے والے مواد سے متعلق سدرشن نیوز کے منصوبے کے بارے میں پوچھاگیا تھا-اس معاملے کی سماعت پیر کی دوپہر 2 بجے ہوگی- فی الحال باقی 6 اقساط پرپابندی برقرار رہے گی-
جسٹس چندرچوڑ نے سدرشن نیوز کے وکیل سے کہاہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ رضاکارانہ طور پر ہمارے پاس آئیں اور ہمیں بتائیں کہ آپ قبول کرنے کے لیے کیاتجویزکرتے ہیں - ہم سینسر کی راہ پر گامزن نہیں ہوناچاہتے ہیں - ہم بطور عدالت جانتے ہیں کہ ایمرجنسی کے دوران کیاہوا- لہٰذا ہم آزادانہ تقریر اور خیالات کویقینی بنائیں گے- انہوں نے کہاہے کہ ہم سنسرشپ نہیں کرنا چاہتے- ہم سنسربورڈنہیں ہیں - ہم چاہتے ہیں کہ چینل ہمارے پاس آئے اور ہمیں بتائے کہ وہ ہمارے شبہات کوکس طرح قبول کرناچاہتاہے- جب ہم میڈیا کی آزادی کا احترام کرتے ہیں تو اس پیغام کو میڈیا تک جانے دیں کہ کسی بھی برادری کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے- آخرکار ہم سب ایک قوم کی حیثیت سے موجود ہیں -ہرکمیونٹی کے ساتھ ہم آہنگی ہونی چاہیے-ہرکمیونٹی کے ساتھ ہم آہنگی ہونی چاہیے-