لبنان میں اسرائیلی حملوں سے تباہی، دیہی علاقوں میں 45 افراد ہلاک
بیروت، 30/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیل اور لبنان کے درمیان جاری لڑائی خطے کے لیے خطرناک صورت حال پیدا کر رہی ہے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق، اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے دو مختلف علاقوں میں بے رحم فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں کم از کم 45 افراد ہلاک اور 76 زخمی ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ حملے جنوبی لبنانی گاؤں این الڈلب اور مشرقی لبنان کی بیکا وادی کے بالبیک-ہرمیل علاقے میں کیے گئے۔ این الڈلب میں 24 افراد جان سے گئے، جبکہ بالبیک-ہرمیل میں 21 افراد کی موت ہوئی ہے۔
حالیہ دنوں میں اسرائیل کی تیز بمباری کی وجہ سے ہزاروں لبنانی شہری اپنے گھروں کو چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ فضائی حملوں میں یہاں کی عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل جنگجو تنظیم حزب اللہ کو ختم کرنے کی بات کرکے لبنان میں مسلسل حملے کر رہا ہے لیکن یہاں سینکڑوں بے قصور لوگوں کی جانیں بھی جا رہی ہیں۔ ہلاک شدگان میں کثیر تعداد میں خاتون اور بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعظم نیتن یاہو نے صاف طور پر واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر حملے نہیں روکنے والے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے ذریعہ لبنان میں کیے گئے فضائی حملوں میں اب تک 1640 لوگوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ مرنے والوں میں 104 بچے اور 194 خواتین شامل ہیں۔ حزب اللہ کے لوگوں کی بات کی جائے تو اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے 20 جنگجوؤں کو اس نے مار گرایا ہے جس میں سربراہ حسن نصراللہ سمیت 2 قریبی معاون بھی شامل ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں اسرائیل کے حملوں میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی بڑے افسر ہلاک ہو چکے ہیں۔ حزب اللہ کی سنٹرل کاؤنسل کے ڈپٹی ہیڈ نابیل کاک کی بھی اتوار کو حملے میں موت کی خبر ہے۔ آئی ڈی ایف کے حملوں میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینب، رادوان فورسز کا ٹاپ کمانڈر ابراہیم عقیل، کمانڈر احمد ویہبے، علی کاراکی، ڈرون یونٹ ہیڈ محمد سرور، میزائل یونٹ کے چیف ابراہیم کوبوسی سمیت کئی بڑے افسر ہلاک ہو چکے ہیں۔