بیروت،14اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی) لبنان کی مسلح افواج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ایک جاسوس ڈرون طیارے نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں حزب اللہ ملیشیا کے گڑھ کی جاسوسی کی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ اسی علاقے میں دو ماہ پیشتر اسرائیل کے دو ڈرون طیاروں کو جاسوسی کی کوشش کے دوران مار گرایا گیا تھا۔
فوج نے ایک بیان میں کہا ہے ایک اسرائیلی جاسوس طیارے نے ہفتہ کی رات لبنانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ اس نے جنوبی لبنان کے معوض کے مقام پر حزب اللہ کے مرکز پر نچلی پرواز کے دوران اس کی جاسوسی کی ہے۔
نیوز ایجنسی 'اے ایف پی' نے ہفتے کے روز معوض کے علاقے میں لبنانی فوج کے عناصر کی تعیناتی کے بارے میں اطلاع دی ہے۔
اسی علاقے میں 25 اگست کو لبنانی حکام اور حزب اللہ نے اسرائیل پر دو ڈرون طیاروں سے حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا جن میں سے ایک گر گیا اور دوسرا پارٹی کے میڈیا سنٹر کے قریب دھماکے سے پھٹ گیا تھا۔ اسرائیل کی طرف سے اس واقعے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
حزب اللہ اور لبنانی حکام نے حملےکے ہدف کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔
الضاحیہ پر حملے سےقبل 24 اگست کو اسرائیل نے دمشق کے قریب واقع ایک علاقے کو نشانہ بنایا جس میں حزب اللہ کے دو ارکان کو ہلاک ہوگئے تھے۔
حزب اللہ نے ستمبر کے شروع میں اسرائیلی فوجی گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے ان حملوں کا جواب دیا جب کہ اسرائیل نے بتایا کہ راکٹ نے سرحد کے قریب اس کے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا اور اس کے جواب میں لبنان کے سرحدی دیہات پر درجنوں گولے داغے گئے۔
9 ستبر کو حزب اللہ جس نے اسرائیلی ڈرون کا مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہےنے اطلاع دی کہ اس نے جنوب کی سرحد عبور کرنے کے بعد ایک اسرائیلی ڈرون کو مار گرایا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2006ء میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان اس وقت جنگ چھڑ گئی تھی جب حزب اللہ نے 12 جولائی 2006ء کو دو اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے کا دعویٰ کیا تھا۔ 33 دن تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں 1200 لبنانی جن میں زیادہ تر عام شہری تھے جاں بحق اور 160 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
جنگ کا خاتمہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کے اجراء کے ساتھ ہوا۔ اس قرارداد کے بعد جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج 'یونیفل' کے دستے تعینات کیے گئے۔