بنگلورو،25؍فروری(ایس او نیوز) آزادی سے پہلے ایک دور تھا جب ملک کے قائدین اس جذبے سے کام کرتے تھے کہ ملک کے لئے وہ وقف ہیں، لیکن آج کے سیاستدانوں کا رویہ یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک ان کے لئے وقف ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے کیا۔
ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں گرتے ہوئے پارلیمانی اقدار کے متعلق منعقدہ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو اپنے اقتدار کی قوت عوام کی فلاح کے لئے استعمال کرنے اور ذاتی مفادات سے بالاتر رہنے کی تاکید 12صدی کے دوران ہی کرناٹک کے مذہبی مصلح بسونا نے کردی تھی، لیکن افسوس کہ اس پر عمل نہیں ہو پا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایسے دور میں جبکہ سماجی اصول زوال پذیر ہیں عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے منتخب نمائندوں کو یہ کوشش کرنی ہو گی کہ انصاف پسندی کے اصولوں کو اپنا کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کے تحت منتخب نمائندوں کو ان لوگوں کی آواز مانا جاتا ہے جن کو ارباب اقتدار تک رسائی نہیں ہو تی۔ ریاستی اسمبلی اور کونسل میں آئے دن ہونے والی ہنگامہ آرائی اورناخوشگوار واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ اس کی ذمہ داری حکمران اور اپوزیشن دونوں کو لینی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجود ہ منتخب نمائندے جس روش کو اختیار کریں گے وہ آنے والی نسل کے لئے مثال بنیں گے،اس لئے یہ کوشش کی جائے کہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک اچھی مثال چھوڑی جائے۔
اس موقع پر ریاستی اسمبلی کے اسپیکر وشویشور ہیگڑے کاگیری نے کہا کہ سیاسی میدان میں آنا ہی کافی نہیں بلکہ اس فکر کے ساتھ اس میدان میں آگے بڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے کہ اس سے عوام تک کیا فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کے تحت ہر منتخب نمائندے پر یہ پابندی ہے کہ وہ آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرے، اس سے متجاوز کرنے کی کوشش لاقانونیت کا سبب بن سکتی ہے۔ ماہر تعلیم گروراج کرجگی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ ماحول میں گرتے ہوئے اخلاقی اقدارتشویش کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندو ں پر یہ ذمہ داری ہے کہ سیاسی اقدار کی حفاظت کریں، لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ سیاسی اقدار کی دھجیاں اڑانے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔کونسل کے چیر مین بسوراج ہوراٹی، ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا،کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایس آر پاٹل، وزراء جگدیش شیٹر، اروند لمباولی،کونسل کے سابق چیر مین ڈی ایچ شنکر مورتی، بی ایل شنکر، وی آر سدرشن، اسمبلی کے سابق اسپیکرس کے جی بوپیا اور دیگرنے بھی اس موقع پر اپنے خیالات پیش کئے۔