پارلیمانی اقدار میں گراوٹ پر سرکردہ شخصیات کا اظہار تشویش

Source: S.O. News Service | Published on 25th February 2021, 11:43 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،25؍فروری(ایس او  نیوز) آزادی سے پہلے ایک دور تھا جب ملک کے قائدین اس جذبے سے کام کرتے تھے کہ ملک کے لئے وہ وقف ہیں، لیکن آج کے سیاستدانوں کا رویہ یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک ان کے لئے وقف ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے کیا۔

ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں گرتے ہوئے پارلیمانی اقدار کے متعلق منعقدہ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو اپنے اقتدار کی قوت عوام کی فلاح کے لئے استعمال کرنے اور ذاتی مفادات سے بالاتر رہنے کی تاکید 12صدی کے دوران ہی کرناٹک کے مذہبی مصلح بسونا نے کردی تھی، لیکن افسوس کہ اس پر عمل نہیں ہو پا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایسے دور میں جبکہ سماجی اصول زوال پذیر ہیں عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے منتخب نمائندوں کو یہ کوشش کرنی ہو گی کہ انصاف پسندی کے اصولوں کو اپنا کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کے تحت منتخب نمائندوں کو ان لوگوں کی آواز مانا جاتا ہے جن کو ارباب اقتدار تک رسائی نہیں ہو تی۔ ریاستی اسمبلی اور کونسل میں آئے دن ہونے والی ہنگامہ آرائی اورناخوشگوار واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ اس کی ذمہ داری حکمران اور اپوزیشن دونوں کو لینی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجود ہ منتخب نمائندے جس روش کو اختیار کریں گے وہ آنے والی نسل کے لئے مثال بنیں گے،اس لئے یہ کوشش کی جائے کہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک اچھی مثال چھوڑی جائے۔

اس موقع پر ریاستی اسمبلی کے اسپیکر وشویشور ہیگڑے کاگیری نے کہا کہ سیاسی میدان میں آنا ہی کافی نہیں بلکہ اس فکر کے ساتھ اس میدان میں آگے بڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے کہ اس سے عوام تک کیا فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کے تحت ہر منتخب نمائندے پر یہ پابندی ہے کہ وہ آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرے، اس سے متجاوز کرنے کی کوشش لاقانونیت کا سبب بن سکتی ہے۔ ماہر تعلیم گروراج کرجگی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ ماحول میں گرتے ہوئے اخلاقی اقدارتشویش کا سبب بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندو ں پر یہ ذمہ داری ہے کہ سیاسی اقدار کی حفاظت کریں، لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ سیاسی اقدار کی دھجیاں اڑانے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔کونسل کے چیر مین بسوراج ہوراٹی، ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا،کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایس آر پاٹل، وزراء جگدیش شیٹر، اروند لمباولی،کونسل کے سابق چیر مین ڈی ایچ شنکر مورتی، بی ایل شنکر، وی آر سدرشن، اسمبلی کے سابق اسپیکرس کے جی بوپیا اور دیگرنے بھی اس موقع پر اپنے خیالات پیش کئے۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔