تیس ہزاری عدالت : مسلسل چوتھے دن کام کاج سے دور رہے وکیل، مقدمہ لڑنے والوں کو دیئے پھول
نئی دہلی،07/نومبر(آئی این ایس انڈیا) ساکیت ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کے دروازے پر جمعرات کو وکلاء نے مقدمہ لڑنے والے لوگوں کا پھول دے کر خیر مقدم کیا اور خود مسلسل چوتھے دن کام سے دور رہے۔تیس ہزاری عدالت میں دو نومبر کو پولیس کے ساتھ جھڑپ کی مخالفت میں وکلاء مظاہرہ کر رہے ہیں۔تمام چھ ضلع عدالتوں تیس ہزاری، ساکیت، کڑکڑڈوما، روہنی، پٹیالہ ہاؤس اور دوارکا میں پرامن مظاہرہ کیا۔ حالانکہ آج وکلاء اور پولیس کو عدالت کے احاطے کے اندر آنے دیا جا رہا ہے۔
آل ڈسٹرکٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رابطہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ ڈی ایس کسانا نے بتایا کہ ساکیت عدالت میں وکلاء اور عام لوگوں کے درمیان تصادم کے بعد وادیوں کو اپنے اپنے معاملات کی سماعت کے سلسلے میں عدالت کے کمرے میں جانے دیا جا رہا ہے اور معاملات میں تاریخ لینے کے لئے وکلاء کی جگہ کوئی اور شخص موجود ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے وکلاء اور کلائنٹس سمیت تقریباً1,000 لوگوں کے لئے کھانے کا بھی انتظام ہے۔ہم لوگ پرامن طریقے سے کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔بار کے ذاتی سیکورٹی گارڈ آج سیکورٹی کا ذمہ سنبھال رہے ہیں۔نئی دہلی بار ایسوسی ایشن کے صدر آر کے وادھوا نے کہا کہ پٹیالہ کورٹ میں مقدمہ لڑنے والوں کو اندر آنے دیا جا رہا ہے اور وکلاء کی جگہ کوئی اور موجود ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم لوگ پولیس کو عدالت کے احاطے میں گھسنے اور انہیں اپنی ڈیوٹی کرنے سے نہیں روک رہے ہیں۔وہ اپنی وجہ سے نہیں آ رہے ہیں۔ تیس ہزاری کورٹ میں دہلی بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جے ویر سنگھ چوہان نے کہا کہ بار عدالت کے احاطے میں سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھال رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ وکیل عدالت میں آنے والے لوگوں کی سیکورٹی جانچ کر رہے ہیں۔سبھی کا استقبال ہے۔حالات یہاں پرامن ہیں۔روہنی عدالت میں مظاہرے کا حصہ رہے وکیل سنجیو کمار اوجھا نے کہا کہ مقدمہ لڑنے والے آ رہے ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے۔