بھٹکل:18؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) چار دن پہلے سمندر میں مچھلی شکار کے دوران ایک ماہی گیری کشتی کا اچانک رابطہ ٹوٹ گیا تھا اور وہ کشتی لاپتہ ہوگئی تھی جس سے اضطراری کیفیت پیدا ہوگئی تھی۔ مسلسل تلاش کے بعد بھٹکل بندرگاہ سے 30ناٹیکل میل کے فاصلے پر بدھ کو متعلقہ کشتی کا پتہ چل گیا ہے۔
تعلقہ کے ارزان احمد کے ملکیت والی ماہی گیراین ایف جی نامی فرشین بوٹ پچھلے چار دنوں سےلاپتہ ہوگئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ بیچ سمندر میں بوٹ کا انجن خراب ہوجانے سے اس کشتی کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔ 14ستمبر کو سمندر میں نکلی ماہی گیر بوٹ میں کل 23مزدور تھے اور کشتی میں مزید دو تین دنوں کی ضروریات کاغذائی سامان موجودتھا۔ اطلاع کے مطابق کشتی کی بیٹری کا چارج ختم ہونے سے وائرلس کنکشن بھی ٹوٹ گیا تھا۔
مچھلی کے شکار کے لئے نکلی کشتی واپس نہ لوٹنے پر 16ستمبر کو ساحل نگراں کار دستہ پولس سے شکایت کی گئی تھی۔لیکن صرف 5ناٹیکل میل تک ہی اپنی حد رکھنے والے ساحل نگراں کار دستہ نے ساحلی محافظ دستہ کو جانکاری دی۔ 2دنوں کی مسلسل تلاشی کے بعد محافظ دستے کو کامیابی ملی اور کشتی کا پتہ لگالیا گیا، جس کے بعد ماہی گیروں نے راحت کی سانس لی ہے۔
متعلقہ انجن خراب ہونے والی کشتی کو اب اوم پون سنت نامی کشتی کے سہارے بدھ کی دوپہر بھٹکل بندرگاہ لایا گیا۔ بھٹکل دیہی پولس تھانہ ساحلی محافظ دستہ کے پولس نےجائے وقوع پر پہنچ کر معائنہ کیا۔خیال رہے کہ گزشتہ برس 2018میں اسی طرح پڑوس کے ملپے سے نکلی سورنا تربھوج ماہی گیر کشتی غائبانہ طورپر لاپتہ ہوگئی تھی، کچھ مہینوں تک معاملات کا الٹ پھیر ہوتارہا، آخرکار بحریہ دستے سے ٹکرانے کے بعد غرق ہونے کی رپورٹ سامنے آئی تھی۔