گڑگاؤں میں مندر،چرچ اورگردوارہ کیلئےزمین دی گئی مگر مسجد کیلئےزمین ملی نہ اجازت

Source: S.O. News Service | Published on 22nd November 2021, 11:40 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 22؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) گڑگاؤں میں مساجد کی کمی کی وجہ سے مسلمان نماز جمعہ کھلی جگہوں پر ادا کرنے پر مجبور ہیں مگر گزشتہ چند برسوں سے شدت پسند بھگوا عناصر جن میں بی جےپی  کے کچھ لیڈر بھی شامل ہیں، اس کے خلاف مسلسل شرانگیزی کرکے ماحول کو خراب کررہے ہیں۔ حالیہ چند مہینوں میں اس میں پھر شدت آگئی ہے جس کے بعد چند برادران وطن نے وسیع القلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی  اپنی زمین پیش کی ہے۔ اسی طرح  گردوارہ  اور چرچ   کے ذمہ داران نے بھی  اپنے ہاں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جگہ دینے کی پیشکش کی ہے۔ وقت کے ساتھ یہ مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے جس کے بعد مسلمانوں  نے وقف کی زمینیں اور آثار قدیمہ کے نام پر بند کی گئی مساجد کو مسلمانوں کے حوالے کرنے کی مانگ کی ہے مگر اس پر بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔  2011ء کی مردم شماری کے مطابق گڑگاؤں میں مسلمانوں کی آبادی ۴ء۵؍فیصد تھی۔اس کے بعد یوپی ، بہار اور دیگر علاقوں سے روزگار کی تلاش میں یہاں مسلمانوں کی آمد کی وجہ سے ان کی آبادی مزید بڑھ گئی ہے۔ان میں سے زیادہ تر آس پاس کے صنعتی مراکز، دکانوں اور مالس میں  ملازمت کرتے ہیں۔ان میں سے اکثریت غریب ہے جو کرائے  کے مکانات  میں یا پھر کئی لوگ مل کر ایک ہی مکان کرائے پر لے کررہتے ہیں۔ ہریانہ میں ایسے  امیر اور صاحب حیثیت مسلمانوں کی تعداد کافی کم ہے جو پاش علاقوں میں رہتے ہوں۔ آبادی میں اضافے کیلئےمسلمانوں کو نماز کی ادائیگی  اور دیگر  امذہبی ضروریات کیلئے مساجد درکار ہیں مگرنڈیا ٹومارو کی رپورٹ کے مطابق  ہریانہ سرکار مساجد کیلئے زمین الاٹ کرتی ہے، نہ نئی مساجد کی تعمیر کی اجازت دیتی ہے۔  سید محمد خالق کے مطابق گڑگاؤں  شہر میں  ۱۹؍ پرانی مساجد پر غیر مسلموں کا قبضہ ہے۔ ریاستی انتظامیہ انہیں بھی خالی کراکر مسلمانوں کے حوالے کرنے کو تیار نہیں ہے جس سے مسئلہ کسی حدتک حل ہوسکتاہے۔  راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب نے انڈیا ٹومارو سے گفتگو کرتےہوئے بتایا کہ چند برس قبل ایک مسلم ٹرسٹ نے مسجد کیلئے زمین الاٹ کروانے کیلئے درخواست دی تھی اور18؍ لاکھ روپے بھی جمع کئے تھے مگر یہ درخواست ٹھکرادی گئی۔ انہوں  نے بتایا کہ  ’’ہریانہ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے مسلمانوں کو مسجد کیلئے زمین الاٹ نہیں کی بلکہ مذہبی مقامات کیلئے زمینوں کے الاٹمنٹ سے ایک روز قبل مسلم ٹرسٹ کی رقم اسے لوٹا دی گئی۔‘‘سید خالق احمد  کے مطابق اس سلسلے میں  ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا موقف جاننے کیلئے پنچکولہ میں اس کے ہیڈ کوارٹرز میں اس کے افسران سے رابطے کی کوشش کی گئی مگر ان سوالات کا جواب دینے کیلئے کوئی افسر فون پر نہیں آیا۔ ان کے ماتحت افسران کا کہنا تھا کہ انہوں نے رپورٹر کی درخواست افسر تک پہنچا دی ہے مگر وہ بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...