لکھیم پور کھیری ، 11؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کسا نوں پر گاڑی چڑھا کر انہیں قتل کرنے کے کلیدی ملزم آشیش مشرا کو 10 گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد سنیچر کو دیر رات گرفتار کرنے والی یوپی پولیس کی خصوصی ٹیم ان کا ریمانڈ حاصل نہیں کرسکی۔کورٹ نے انہیں 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ استغاثہ کے سینئر افسر ایس پی یادو نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ رات 12 بجے کے آس پاس ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے کرائم برانچ میںآشیش مشرا کی طبی جانچ کی جس کے بعد انہیں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیاگیا۔ افسر کے مطابق کورٹ نےانہیں ۱۴؍ دنوں کیلئے عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیاہے۔
انہوں نےبتایا کہ پولیس نے آشیش عرف مونو کا ریمانڈ حاصل کرنے کی درخواست دی ہے جس پر پیر کو 11بجے شنوائی ہوگی۔ آشیش مشرا خصوصی تفتشی ٹیم کے سامنےویڈیو اور حلف ناموں کی شکل میں اپنے حق میں ثبوت لے کر پہنچے تھے مگروہ اس سوال کا اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے کہ جس وقت کسان گاڑیوں سے کچلے گئے اس وقت وہ کہاں تھے۔
اس بیچ لکھیم پور کھیری پولیس نے 3ستمبر کے سانحہ میں بی جےپی کے کارکنوں کی موت کے تعلق سےجو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں اس بات کاذکر ہی نہیں ہے کہ مارے گئے افردا نے کسانوں پر گاڑی چڑھائی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں میں موجود ’’شر پسند عناصر‘‘ نے بی جےپی کارکنوں پر حملہ کیا جو ایس یو وی کار پر سوار تھے۔ ایف آئی آر میں اس کا بھی ذکر نہیں ہے کہ کار میں اس وقت مرکزی وزیر کےبیٹے آشیش مشرا موجو د تھے یا نہیں ۔ یہ ایف آئی آر بھی حالانکہ ۴؍ اکتوبر کو ہی درج کر لی گئی تھی مگر اس کے مشمولات اتوار کو منظر عام پر آئے ہیں۔
بیٹے کی گرفتاری کے باوجود مرکزی وزارت سے اجے مشرا کے مستعفی نہ ہونے پر تنقیدیں ہو رہی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے استعفیٰ تک انصاف ہو پانا ممکن نہیں ہے۔