کنداپور: گنگولی کے قریب تیز رفتار کارنے ماری دوموٹر بائک کو ٹکر؛ ایک کی موت، دو شدید زخمی
کنداپور 31/اگست (ایس او نیوز) تعلقہ کے تراسی کے قریب ایک تیز رفتار کار کی زد میں آکر ایک بائک سوار نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ دوسری بائک پر سوار دو لوگ شدید زخمی ہوگئے جس میں ایک کی حالت بے حد نازک بتائی گئی ہے۔ حادثہ سنیچر کی دوپہر قریب دو بجے تراسی سے دو کلو میٹر دورنائک واڑی نامی مقام پر پیش آیا۔ جب کار نے ایک کے بعد ایک دو بائکوں کو ٹکر دے ماری ، پھر بے قابو ہوکر اُلٹ گئی۔
مرنے والے نوجوان کی شناخت گنگولی کے رہنے والے محمد طارق ایم ایچ (23) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ شدید طور پر زخمیوں کی شناخت نرسمہا اور روی کی حیثیت سے کی گئی ہے اور انہیں اُڈپی نجی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، زخمیوں میں نرسمہا کی حالت بے حد نازک بتائی گئی ہے۔
بتایا گیاہے کہ تراسی شادی ہال میں گنگولی کے رہنے والے محمد اخلاص کی منگنی کی تقریب چل رہی تھی، جہاں شرکت کے بعد اُس کا قریبی رشتہ دار محمد طارق واپس اپنے گھر گنگولی جارہا تھا، جبکہ محمد اخلاص اپنی منگنی کی تقریب میں شریک ہونے کے لئے نکلا تھا، محمد اخلاق کی کار نے ہی محمد طارق سمیت دوسری بھی ایک بائک کو ٹکر ماردی۔ حادثے میں کار ڈرائیونگ کرنے والے مولانا اصغر کو بھی چوٹیں آئی ہیں اور اُنہیں بھی اسپتال میں داخل کیا گیاہے۔
محمد طارق نہایت سرگرم سماجی کارکن تھا اور ہر ایک کے دکھ درد میں کام آتا تھا، کوئی بھی حادثہ پیش آنے پر یا کوئی بھی معاملہ پیش آنے پر دوسروں کی مدد کرنے میں پیش پیش رہتا تھا، یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ برادران وطن بھی اسے ایک اچھا اور نیک انسان مانتے ہیں۔اس کی موت کی اطلاع ملتے ہی سینکڑوں لوگ اس کے مکان پر جمع ہوگئے اور گھروالوں کے ساتھ تعزیت کی۔ محمد طارق ساحل آن لائن کے کنداپور رپورٹر محمد ابراہیم ایم ایچ کا بھی قریبی رشتہ دار ہے۔
کنداپور اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد میت گھروالوں کے حوالے کی گئی ہے۔
گھروالوں نے خبر دی ہے کہ محمد طارق کے والد محمدمزمل ایم ایچ جو ایک مسجد کے امام ہیں، تبلیغی اجتماع میں بنگلور میں تھے، بیٹے کے انتقال کی خبر ملتے ہی موصوف گنگولی کے لئے نکل گئے، طارق کا ایک بھائی بھی گلف سے آنے والا ہے، لہذا گھروالوں نے خبر دی ہے کہ اتوار دوپہر 12 بجے مرحوم طارق کی نماز جنازہ گنگولی جامع مسجد میں ادا کی جائے گی اور قریبی قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔