کنداپور 26 / مئی (ایس او نیوز) نیشنل ہائی وے 66 فورلین توسیعی منصوبے کے تحت جوغیر سائنٹفک تعمیراتی کاموں کی شکایتوں میں اضافہ ہورہا ہے اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل ختم ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ تازہ مثال کنداپور قلب شہر میں کانکریٹ سروس روڈ کھسکنے کا معاملہ ہے۔
عوام کی مانیں تو پچھلے کچھ مہینے قبل نیشنل ہائی اتھاریٹی آف انڈیا کی طرف سے شاستری سرکل کے پاس واقع فلائی اوور کے نیچے سے انڈر گراونڈ ڈرینیج کا کام بڑے ہی غیرسائنٹفک انداز میں کیا گیا تھا ۔ جس کی وجہ سے شاستری پارک کے پاس کنداپور شہر میں داخل ہونے کے لئے بنے ہوئے سروس روڈ کے کانکریٹ سلیب کا کچھ حصہ کھسک گیا ہے اور ایک بہت بڑا گڈھا پیدا ہوگیا ہے ۔ یہ گڈھا سواریوں کے علاوہ پیدل چلنے والوں کے لئے بھی جان لیوا خطرہ کی علامت بن گیا ہے ۔ شہر کے بیچوں بیچ سڑک پر سلیب کھسکنے کی وجہ سے خطرناک گڈھا پیدا ہونے کو تین چار دن گزر گئے ہیں مگر اس کو درست کرنے کے تعلق سے متعلقہ محکمہ کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے ۔ صرف اطراف میں ٹریفک کنٹرول کرنے میں استعمال ہونے والے 'کونس' لگا کر خطرہ ہونے کی علامت ظاہر کرنے پر اکتفا کیا گیا ہے۔