کنداپور : ٹول فیس اور نیشنل ہائی وے 66 کی خستہ حالت کے خلاف مقامی لوگوں نے کیا زبردست احتجاجی مظاہرہ
کنداپور، 10 / نومبر (ایس او نیوز) نیشنل ہائی وے ایویرنیس کمیٹی کے زیر اہتمام کنداپور میں مقامی افراد نے نیشنل ہائی وے 66 کی خستہ حالت، ٹول فیس کی وصولی اور ناکارہ اسٹریٹ لائٹس کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
مقامی لوگوں کے علاوہ موٹر گاڑیوں کے مالکان نے اس احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیتے ہوئے ساستھان ٹول پلازہ کو بلاک کیا اور متعلقہ افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد عوام کو درپیش مسائل کرنے کے لئے اقدامات کریں ۔
کمیٹی کے صدر شیام سندر نیاری نے بات کرتے ہوئے مقامی گاڑیوں اور اسکول کی گاڑیوں سے ٹول وصول کرنے کے خلاف آواز اٹھائی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پھر کمرشیل گاڑیوں سے بھی ٹول فیس وصول کی جائے گی ۔ اور یہ چیز ہر ایک شخص سے ٹول وصول کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے ۔
شیام سندر نے ساستھان کنداپور سڑک کی خطرناک حالت اور بڑے بڑے گڈھوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ موٹر گاڑیوں کے علاوہ راہگیروں کی جان کے لئے خطرہ بن گئے ہیں ۔ سڑک کنارے لگی لائٹس کام نہیں کر رہی ہیں ۔ ان سب کے باوجود عوام سے ٹول فیس وصول کی جا رہی ہے ۔
مظاہرین نے اپنے مطالبات رکھتے ہوئے کہا کہ ماضی میں گرام پنچایت کی طرف سے جو رعایت دی گئی تھی اسی طرح مقامی گاڑیوں سے ٹول وصول نہ کیا جائے ۔ سڑک پر گڈھے بھرنے اور مرمت کا کام جلد از جلد کیا جائے ۔ سڑک کنارے روشنی کا انتظام بحال کیا جائے ۔ سروس روڈ تعمیر کیا جائے ۔ سڑکوں کی بر وقت دیکھ بھال اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے انتظامات کیے جائیں ۔
مظاہرے کے دوران پیدا ہونے والی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے برہماور سرکل پولیس انسپکٹر دیواکر نے مداخلت کی اور ٹول کمپنی کے ذمہ داران اور مظاہرین کے بیچ بات چیت کا راستہ ہموار کیا جس کی وجہ سے دونوں فریقوں کے درمیان اس مسئلے پر بات چیت کا راستہ اپنانے کی بات طے ہوئی ۔
لیکن ٹول کمپنی کے منفی رویے کو دیکھتے ہوئے کمیٹی نے اعلان کیا کہ پیر کے دن تعلقہ آفس میں اگلی میٹنگ منعقد ہوگی جس میں پولیس کی طرف سے ثالث کا کردار ادا کیا جائے گا اور ٹول کمپنی کے ذمہ داران اور مظاہرین مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کریں گے ۔
کمیٹی کے سابق صدر پرتاپ شیٹی نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مسئلے حل نہیں کیے گئے تو ہم سخت اقدامات کریں گے جس میں ٹول گیٹ ہٹانا بھی شامل ہے ۔